Book Name:Fikar Akhirat Karni Hai Zaroor

صحابئ رسول ،  سلطانُالْمُفَسِّرِیْن حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہ عنہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں : جو بندہ دُنیا کو آخرت پر ترجیح دے  ( مثلاً دُنیوی مستقبل کی فِکْر تو کرے مگر آخرت میں کامیابی کی فِکْر نہ کرے )    اُس کے لئے آخرت میں کچھ حِصَّہ نہیں ، ہاں ! اس کے لئے جہنّم ہے۔ساتھ ہی ساتھ یہ وبال بھی کہ  ( دُنیوی مستقبل کے لئے )  اس کی فِکْروں کا کچھ نتیجہ نہ نکلے گا ، اسے دُنیا میں صِرْف وہی کچھ دیا جائے گا ، جو پہلے سے لکھا جا چکا ہے۔   ( [1] )  

دُنیوی فِکْریں چھوڑو ! آخرت کے لئے فارغ ہو جاؤ !

صحابئ رسول حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے پارہ : 25 ، سورۂ شُوریٰ کی یہ آیت تِلاوت فرمائی :

مَنْ كَانَ یُرِیْدُ حَرْثَ الْاٰخِرَةِ نَزِدْ لَهٗ فِیْ حَرْثِهٖۚ     ( پارہ : 25 ، سورۂ شوریٰ : 20 )

ترجَمہ کنز الایمان : جو آخرت کی کھیتی چاہے ہم اس کے لیے اس کی کھیتی بڑھائیں ۔

پھر فرمایا : اللہ پاک فرماتا ہے : اے ا ِبْنِ آدم !  ( دُنیوی فِکْریں چھوڑ کر )  عِبَادت کے لئے فارِغ ہو جاؤ ! تمہارے سینے کو مالداری سے بھر دیا جائے گا اور اگر تم ایسا نہیں کرو گے  ( مثلاً دُنیوی  فِکْروں میں لگے رہو گے ، صِرْف دُنیوی مستقبل کا   ہی سوچتے رہو گے )  تو تمہارے دِل کو مصْرُوفیات  ( مثلاً دُنیوی مشغولیات )  سے بھر دیا جائے  گا۔ ( [2] )   


 

 



[1]...تفسیر درّ منثور ، پارہ : 25 ، سورۂ شوریٰ ، زیرِ آیت : 20 ، جلد : 7 ، صفحہ : 343۔

[2]...ابنِ ماجہ ، کتاب : الزہد ، صفحہ : 668 ، حدیث : 4107 ملتقطًا۔