Book Name:Maa Baap Ko Satana Haram Hai

افضل صَدقہ رُوٹھے ہوئے لوگوں میں صُلْح کرا دینا ہے۔(التر غیب والترہیب، کتاب الادب،با ب اصلاح بین الناس ،۳/۳۲۱,حدیث: ۶)*عمدہ اخلاق اور اچھے اعمال میں سے لوگوں میں صُلْح کروانا بھی ہے۔(احیاء العلوم، ۲/۱۲۶۶)اللہ پاک کی رحمت بن کر دنیا میں تشریف لانے والے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:مسلمانوں  کے درمیان صُلْح کرواناجائز ہے مگر وہ صُلح(جائز نہیں )جو حرام کو حلال کر دے یا حلال کو حرام کردے۔(ابو داود، کتاب الاقضیۃ، باب فی الصلح، ۳/۴۲۵، حدیث: ۳۵۹۴) مثلاً زَوجَین (میاں بیوی)میں اِس طرح صُلح کرائی جائے کہ خاوَند(شوہر)اُس عورت کی سوکن(اپنی دوسری بیوی)کے پاس نہ جائے گا یا مسلمان مقروض اِس قدر شراب و سُود اپنے غیرمسلم قرض خواہ کودے گا۔پہلی صورت میں حلال کو حرام کیاگیا،دوسری صورت میں حرام کو حلال،اس قسم کی صُلح کروانا حرام ہیں جن کا توڑ دینا واجب ہے۔(مرآۃ المناجیح،۴/٣٠٣ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                 صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

*رحمت الٰہی میں داخلے کی دُعا

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع کے شیڈول کےمطابِق” رحمتِ الٰہی میں داخلے کی دعا“ یاد کروائی جائےگی۔وہ دُعایہ ہے:

(اَللّٰھُمَّ ) قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَ لِاَخِیْ وَ اَدْخِلْنَا فِیْ رَحْمَتِكَ ﳲ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ۠(۱۵۱)

ترجمۂ کنز العرفان:اے میرے رب! مجھے اور میرے بھائی کو بخش دے اور ہمیں اپنی (خاص) رحمت میں داخل فرمالے اور تو رحم کرنے والوں میں سب سے بڑھ کر رحم فرمانے والا ہے۔ (فیضانِ دعا، ص 253)