Book Name:Maa Baap Ko Satana Haram Hai

ماں باپ کا حق ادا نہیں ہوسکتا

یقین مانئےوالِدَین کےحُقُوق بَہُت زیادہ ہیں اور ان سے بَرِ یُ الذِّمَّہ ہونا ممکن ہی نہیں چُنانچِہ

ایک صَحابی رَضِیَ اللہُ عَنْہُنےبارگاہِ نبوی  میں عرض کی: ایک راہ میں ایسے گرم پتّھر تھے کہ اگر گوشت کاٹکڑا اُن پرڈالا جاتا تو  کباب ہوجاتا !میں اپنی ماں کو گردن پر سُوار کر کے چھ میل تک لے گیاہوں، کیا میں ماں کےحُقُوق سے فارِغ ہوگیا ہوں؟ سرکارِ نامدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : تیرے پیدا ہونے میں دَرد کے جس قَدَر جھٹکے اُس نے اٹھائے ہیں شاید یہ اُن میں سے ایک جھٹکے کا بدلہ ہوسکے۔ (مُعْجَم صغِیر ،  الجزءُ الاوّل،ص92 ،حدیث:257)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                      صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

 پیارےاسلامی بھائیو!ماں باپ ہمیشہ اولاد کے حق میں اچھا ہی سوچتے ہیں،اپنی لاڈلی اولاد کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں مگربعض اوقات حالات اِجازت نہیں دیتے، کسی کا بوڑھا باپ آرام کرنے کے بجائے اب بھی مزدوری کرکے اپنے گھر کا گزربسرچلا رہاہوتاہے،ماں بیچاری کئی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے باوجود،اپنی ادویات بھی پوری نہیں کرسکتی بلکہ آرام کو قربان کرکے رات گئے تک  کپڑے سِلائی کرکے میرے باپ کا ہاتھ بٹاتی ہے کہ کسی طرح  گھر کی دال روٹی پوری ہو جائے۔

 پیارےاسلامی بھائیو!ہمیں کیا ہوگیا ہے؟ہم کس طرف چل پڑے ہیں،سوشل میڈیاکے غلط اِستعمال(Missuse) نے ہمیں اِس قدرمفلوج کرکے رکھ دیا ہے کہ  ہماری سوچ ہی بدل گئی،ہمارے دِل سے ماں باپ کی قدرومنزلت ہی جاتی رہی،ارے ایسی