Book Name:Maa Baap Ko Satana Haram Hai

اولاد کی اسلامی تربیت نہ کرنے کا نقصان

ایک شخص نے اپنے باپ سے کہا:آپ نے میرے بچپن میں(اسلامی تعلیمات کے مطابق تربیت نہ کرکے)مجھے ضائع کیا لہٰذا اب میں آپ کے بڑھاپے میں آپ کو ضائع کروں گا۔(فیض القدیر،۱/۲۹۲،تحت الحدیث :۳۱۱)اگرچہ اس شخص کا اپنے باپ کو اس طرح کہنا ہرگز درست نہیں تھا مگر اس میں والد کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔

بے اولاد کو جب اولاد ملی!

امیرِ اَہلسُنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کتاب”نیکی کی دعوت“میں تحریر فرماتے ہیں:ایک مالدار شخص کے یہاں اولاد نہ تھی،اُس نے اس کیلئے بڑے جَتَن کئے مگر کامیابی نہ ملی،کسی نے مشورہ دیا کہ مکّۂ مکرَّمہ حاضِر ہواور مسجدُ الحرام شریف کے اندر مقامِ ابراہیم کے پاس دعا مانگئے اِنْ شَآءَ اللہ آپ کا کام ہو جائے گا۔اُس نے ایسا ہی کیا اور اللہ کریم نے اُسے چاند سا بیٹا دیا۔اُس نے بڑے نازسے اُس کی پرورش کی،اِکلوتے بچّے کو ضَرورت سے زیادہ پیار مِلا اور دُرُست تربیت نہ کی گئی،جس کے سبب وہ آوارہ اور اُڑاؤ خَرچ(فضول خرچ) ہو گیا۔ باپ کو بَہُت دیر میں ہوش آیا، اُس نے اپنے بِگڑے ہوئے بیٹے کو پیسے دینے بند کر دیئے،اِس سے وہ اپنے باپ کا مخالِف ہوگیا اور جہاں اس کے باپ نے اولاد کیلئے دعا مانگی تھی جس کا یہ ثمر(یعنی نتیجہ)تھا وہیں یعنی مکّۂ مکرَّمہ حاضِر ہو کر مقامِ ابراہیم کے پاس یہ نالائق بیٹا اپنے باپ کے مرنے کی دعائیں مانگنے لگاتاکہ باپ کی موت کی صورت میں اِسے تَرکے(یعنی وِرثے)میں اُس کی دولت ہاتھ آجائے۔(نیکی کی دعوت،ص۵۷۷)