Book Name:Din Raat Kesay Guzarain
نیک اَعْمَال کر لو... ! اسی طرح ہر نئی رات یہ کہتی ہے: اے اِبْنِ آدم ! آج رات نیک اَعْمَال کر لو ! میں پھر پلٹ کر کبھی نہیں آؤں گی ۔ ( [1] )
ولِیِ کامِل حضرت مالِک بن دِینار رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: بیشک یہ دِن اور رات 2 خزانے ہیں ، پَس غور کرو کہ ان خزانوں کو کہاں خرچ ( Spend ) کر رہے ہو؟ ( [2] )
امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اے اَوْلادِ آدم ! یہ دِن اور رات تمہارے پاس مہمان ہیں ، جلد ہی یہ تمہاری تعریف ( Praise ) کرتے ہوئے یا تمہیں بُرا بھلا کہتے ہوئے رُخصت ہو جائیں گے ۔ ( [3] )
آہ ! میری زِندگی کا ایک دِن کم ہو گیا
حضرت مُفَضَّل بن یُوْنُس رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا معمول مبارک تھا: جب رات ہوتی تو فرماتے: آہ ! میری زِندگی کا ایک دِن کم ( Minus ) ہو گیا ۔ جب صبح ہوتی تو فرماتے: آہ ! میری زِندگی کی ایک رات کم ہو گئی ۔ جب آپ کا آخری وقت آیا تو آپ رونے لگے ، پھر فرمایا: میں جانتا ہوں کہ مجھ پر آفتوں ( Calamities ) سے بھرا ہوا دِن آنے والا ہے ، آہ ! وہ دِن شدید غم والا ہے ، بےشک وہی سچا خُدا ہے ، جس نے اپنی مخلوق کے لئے موت کا فیصلہ فرمایا ، پھر آپ نے پارہ: 29 ، سورۂ مُلک کی یہ آیتِ کریمہ تلاوت فرمائی: