Book Name:Din Raat Kesay Guzarain
لیکن یاد رکھ کہ یہ دن تیری زندگی کا آخری دن ہو سکتا ہے ۔ یہ کہہ کر پھر عبادت میں مشغول ہو جاتیں اور جب نیند کا غلبہ ہوتا تو اٹھ کر گھر میں ٹہلنا شروع کر دیتیں اور ساتھ ساتھ خود سے فرماتی جاتیں :رابعہ ! یہ بھی کوئی نیند ہے ، اس کا کیا لطف؟ اسے چھوڑ دو اور قبر میں سکون سے لمبی مدت کے لئے سوتی رہنا ، آج تو تجھے زیادہ نیند نہیں آئی لیکن آنے والی رات میں نیند خوب آئے گی ، ہمت کرو اور اپنے ربّ کو راضی کر لو ۔ اس طرح کرتے کرتے آپ نے 50 سال گزار دئیے کہ آپ نہ تو کبھی بستر پر آرام فرما ہوئیں اور نہ ہی کبھی تکیے ( Pillow ) پر سر رکھا ، یہاں تک کہ آپ انتقال کر گئیں ۔ ( [1] )
اَللہُ اَکْبَر ! پیارے اسلامی بھائیو ! غور فرمائیے ! یہ اللہ پاک کے نیک بندے کس خوبصورت انداز میں اور کیسی زبردست استقامت ( Determination ) کے ساتھ اپنے دِن رات نیکیوں میں گزارا کرتے تھے ۔ آہ ! ایک ہم ہیں کہ رات غفلت ( Carelessness ) میں سوتے ہوئے اور دِن فانی دُنیا ( Mortal World ) کے کاموں میں گزر جاتا ہے ، نہ قبر و آخرت کی کوئی فِکْر ، نہ اللہ پاک کو راضِی کرنے والے کوئی کام... ! !
دِن رات اللہ پاک کا فَضْل تلاش کرو !
اے عاشقانِ رسول ! اللہ پاک نے یہ دِن رات اس لئے نہیں بنائے کہ ہم رات بھر بَس غافِل ( Heedless ) سوئے رہیں اور دِن کے وقت بس دُنیا ہی کی فِکْر میں لگے رہیں ، یہ دِن اور رات ، ہماری یہ سانسیں ، اللہ پاک کی دِی ہوئی اربوں کھربوں نعمتیں ، یہ زِندگی ، اللہ پاک کی عِبَادت کرنے ، ذِکْر و فِکْر میں مَصْرُوف رہنے اور موت کے بعد والی ہمیشہ کی زِندگی