Book Name:Zulf e Mustfa Ki Qasam
جب رات آتی ہے تو ہر چیز چھپ جاتی ہے تو امام رازی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرمارہے ہیں کہ ان دونوں لفظوں سے (1) : لفظ وَال ضُحٰی سے بھی اور (2) : لفظِ والَّیل سے بھی سیرتِ مصطفےٰ مراد ہے۔ سیرتِ طیبہ کے بھی 2 پہلو ہیں * ایک ہے آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی وہ سیرت ، آپ کے وہ افعال ، وہ کردار ، وہ مبارک عادات جو لوگوں کے سامنے ہیں اور * ایک ہے وہ پاکیزہ سیرت ، وہ بےمثال کردار ، وہ شانیں ، وہ کمالات جو لوگوں سے چھپی ہوئی ہیں ، انہیں صِرْف اللہ پاک ہی جانتا ہے ، الحمد للہ! سیرتِ مصطفےٰ کے یہ دونوں پہلوبےعیب ہیں تو گویا اللہ پاک فرما رہا ہے : اے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ کی وہ سیرت ، وہ کردار ، وہ مبارک عادات جو لوگوں کے سامنے ہیں ، وہ بھی بے عیب ہیں ، اسی طرح آپ کی وہ پاکیزہ سیرت ، وہ مبارک شانیں جو میرے اور آپ کے درمیان راز ہیں ، وہ بھی بےعیب ہیں ، اے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ کی ان دونوں طرح کی بےعیب سیرت کی قسم! آپ کے رَبّ نے آپ کو نہیں چھوڑا ، نہ آپ سے ناراض ہوا ہے۔
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے میرے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی...! آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سیرت ایسی پاکیزہ ہے کہ آپ کا رَبّ کریم! اس مبارک سیرت کی قسم ارشاد فرما رہا ہے۔ شاعِرِ دربارِ رسالت ، صحابئ رسول حضرت حسّان بن ثا بِت رَضِیَ اللہ عنہ نے کیا خوب کہا تھا :
وَ اَحْسَنُ مِنْکَ لَمْ تَرَ قَطُّ عَیْنِی وَ اَجْمَلُ مِنْکَ لَمْ تَلِدِ النَّسَآءُ
خُلِقْتَ مُبَرَّءً مِّنْ کُلِّ عَیْبٍ کَاَنَّکَ قَدْ خُلِقْتَ کَمَا تَشَآءُ([1])
ترجمہ : اورآپ جیسا حسین میری آنکھ نے دیکھا ہی نہیں بلکہ آپ وہ حُسْنِ مجسم ہیں کہ