بِسْمِ اللہ Ki Barkatein

Book Name:بِسْمِ اللہ Ki Barkatein

بیان سننے کی نیتیں

فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول ! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے ! مثلاً نیت کیجئے ! * عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * با اَدب بیٹھوں گا * دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

غیر مسلم مرد و عورت کی دلچسپ حکایت

    ایک  غیر مسلم شخص ایک  غیر مسلم عورت پر عاشِق ہو گیا ، اس پر عشقِ مجازی کا ایسا غلبہ ہوا کہ یہ مجنون کی طرح ہو گیا ، یہاں تک کہ اسے کھانے پینے کا بھی ہوش نہ رہتا تھا ، اپنی اس پریشانی کے حل کے لئے یہ اُس وقت کے ولیُ اللہ حضرت عطاء رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خدمتِ بابَرَکت میں حاضِر ہوا اور اپنا حال عرض کیا۔ حضرت عطاء  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اُسے  ایک کاغَذ پر بسم اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم لکھ کر دی اور فرمایا : اِس کو نِگل جاؤ !

جب اس  غیر مسلم نے بسم اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم لکھے ہوئے کاغذ کو نگلا ، (بس نگلتے ہی اُس کے دل میں انقلاب آ گیا ، اس نے)عَرْض کیا : اے عطاء رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ! میں نے حَلاوتِ ایمان (یعنی ایمان کی مٹھاس)کو پا لیا اور میرے دل میں نور ظاہِر ہو چکا ، میں اس عورت (کے عشق)


 

 



[1]...جامع صغیر ، صفحہ : 81 ، حدیث : 1284۔