بِسْمِ اللہ Ki Barkatein

Book Name:بِسْمِ اللہ Ki Barkatein

برکت ہوتی ، جب شیطان کو خوش کرنے والے کاموں سے ابتدا کی گئی ، اللہ پاک کا نام نہیں لیا گیا تو برکت کہاں سے آئے گی ؟

بسم اللہ شریف کی دِیوانی

شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کی کتاب فیضانِ سُنّت میں ہے : ایک مبلغ اجتِماع میں بسم اللہشریف کے فضائل بیان فرمارہے تھے۔ ایک غیر مسلم لڑکی بِسْمِ اللّٰه  شریف کے فضائل سُن کربے حدمُتَأَثِّرْہوئی اور اس نے اسلام قَبول کرلیا۔اُس کی زَبان پر بسم اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کا وِرْد جاری ہوگیا۔ ہروَقت بیٹھتے ، اٹھتے ، سوتے ، جاگتے ، چلتے ، پھرتے ، بسم اللہ پڑھتی رہتی ۔ لڑ کی کے ماں باپ اس سے سخت ناراض(Angry) رہنے لگے ، اسے طرح طرح  کی تکلیفیں دیتے ، یہاں تک کہ اسلام دشمنی کے سبب اِس کوشِش میں لگ گئے کہ اپنی بیٹی پرکوئی الزام لگا کر اسے قتل کروادیں۔

لڑکی کا باپ بادشاہِ وقت کا وزیر تھا ، ایک دِن اس نے شاہی مُہروالی انگوٹھی بیٹی کو رکھنے کے لئے دی ، لڑکی نے بسم اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ کر انگوٹھی لی اور بسم اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ کر جیب میں ڈال لی ۔رات کوجب وہ سوگئی تواُس کے باپ نے اُس کی جیب سے اَنگوٹھی نکال کر دریا میں ڈال دی۔ایک مچھلی نے وہ انگوٹھی نگل لی۔صبح کوایک شکاری نے جال ڈالاتو اِتِّفاق سے وُہی مچھلی جال میں پھنس گئی ، اُس نے لاکروزیرکوتحفۃً دے دی ، وزیرنے پکانے کے لئے لڑکی کے حوالے کر دی۔ لڑکی نے بسم اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ  کرمچھلی لی ، جب بسم اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ کراُس کاپیٹ چاک کیاتواُس میں سے اَنگوٹھی نکل پڑی ، اُس نے بسم اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ کرجیب میں ڈال لی اورمچھلی پکا کر باپ کے آگے رکھ