Ya ALLAH Mein Hazir Hon

Book Name:Ya ALLAH Mein Hazir Hon

کا خوف ہے ، اللہ پاک کے قُرب سےدُوری کا خوف ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اللہ پاک کے قُرب کی جو نعمت ہمیں نصیب ہے ، خدانخواستہ یہ نعمت ہم سے واپس نہ لے لی جائے۔ )  

حضرت امام زین العابدین رَضِیَ اللہ عنہ  کا خوفِ خدا دُوسری قسم کا تھا ، ایک مرتبہ آپ نے حج کے لئے  اِحْرام باندھا ، تو اِحْرام باندھتے ہی آپ کا چہرۂ مبارک زَرد ہو گیا ، خوفِ خدا کے غلبے کے سَبب تَلْبِیَہ  ( یعنی لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك ) نہ پڑھ سکے۔لوگوں نے عَرْض کیا : عَالِی جاہ ! آپ تَلْبِیَہ  ( یعنی لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك )  کیوں نہیں پڑھتے ؟ فرمایا : مجھے ڈر ہے کہ جب میں لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكپڑھوں تو لَا لَبَّيْك  نہ فرما دیا جائے ، یعنی اللہ پاک  کی بارگاہ میں  سے یہ جواب نہ آ جائے کہ تمہارا حاضر ہونا قبول نہیں۔ لوگوں نے عَرْض کیا : عَالِی جاہ ! اِحْرام باندھ کر تَلْبِیَہ  ( یعنی لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك ) پڑھنا ضروری ہے۔اب امام زین العابدین رَضِیَ اللہ عنہ نے شَرْعی حکم پر عمل کرنے کے لئے  پڑھنا شروع کیا : لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك ...

یہ پڑھا ہی تھاکہ خُوفِ خدا غالِب آگیااور آپ  رَضِیَ اللہ عنہ غش کھا کر زمین پر تشریف  لے آئے۔ حج کے دوران آپ کی یہی کَیفیَّت رہی ، منٰی میں ، عرفات میں ، صفا مروہ پر جب بھی آپ لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك پڑھتے تو آپ پر بےہوشی طاری ہو جاتی۔ ( [1] )

امام زین العابدین رَضِیَ اللہ عنہ پر اللہ پاک کی  کروڑوں رحمتیں نازل ہوں اور ان کے صدقے ہماری بے حساب  مَغْفِرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...تاريخ الاسلام ، حرف العين ، جلد : 3 ، صفحہ : 182۔