Book Name:Ala Hazrat Aik Peer e Kamil
خیر ! اُس نوجوان پر غم کا غلبہ تھا ، اُس نے اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے اس سُوال پر رونا شروع کر دیا اور کوئی جواب نہ دے پایا۔ تھوڑی دیر بعد اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : رونے سے کوئی نتیجہ نہیں ، مطلب کہئے ! یہ فرمان سُن کر اُس نوجوان نے سارا واقعہ بیان کیا۔ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اُس کی تمام رُوداد سُن کر فرمایا : میرے پاس کس لئے آئے ہیں ؟ وہ نوجوان پھر رونے لگا ، غم کے غلبے کی وجہ سے اُسے اتنی ہمت ہی نہ ہوئی کہ تجدیدِ بیعت کے لئے عرض کر سکتا۔ خیر ! اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : آپ قیام کریں ، مجھے کام کرنا ہے۔ یہ کہہ کر آپ واپس تشریف لے گئے۔
سید اَیُّوب علی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ہم نے پھر اس نوجوان کو تسلی دی اور کہا : آپ ڈریں نہیں ، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نمازِ ظہر کے لئے تشریف لائیں گے ، اس وقت تجدیدِ بیعت کے لئے عرض کر دینا۔ مختصر یہ کہ ظہر کے وقت جب اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ تشریف لائے تو نماز کے بعد اُس نوجوان نے ہمت کر کے تجدیدِ بیعت کے لئے عرض کر دیا۔ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : جب آپ وہاں بیعت ہو چکے ہیں ، پھر مجھ سے کیوں کہہ رہے ہو ؟ نوجوان نے عرض کیا : حُضُور ! مجھ سے قصور ہوا ، لوگوں کے بہکانے میں آگیا تھا ، اپنے قصور کی معافی چاہتا ہوں۔ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : خوب غور کر لو ! سوچ لو ! سمجھ لو ! مجھے مرید کرنے کا شوق نہیں مگر یہ کہ لوگ صِراطِ مستقیم پر قائِم رہیں ( یعنی میں صِرْف اس لئے لوگوں کو مرید کرتا ہوں کہ لوگ سیدھے راستے پر رہیں ، اس کے لئے عِلاوہ مرید کرنے میں مجھے کوئی لالچ نہیں ہے ، مزید فرمایا : ) یہ ٹھیک نہیں کہ آج اس دروازے پر کھڑے ہیں ، کل اس دروازے پر۔ یَکْ دَرْ گِیْر مُحْکَم گِیْر ( یعنی ایک دروازہ پکڑو ! مضبوط پکڑو... ! ) ۔