Book Name:Ala Hazrat Aik Peer e Kamil
اسے غوث بھی کہتے ہیں اور یہ اپنے زمانے کے اَوْلیا کا سردار ہوتا ہے۔ اِرْشَاد کا معنی ہے : نیکی کی دعوت دینا ، بُرائی سے منع کرنا ، لوگوں کے عقائد کی اِصْلاح کرنا ، اَعْمَال کی اِصْلاح کرنا ، مُعَاشَرے میں پائی جانے والی بُرائیوں کو سُدھارنا ، یہ سب کچھ اِرْشَاد کے ضمن میں آتا ہے۔ اب قطب الارشاد کا معنی بنے گا : اپنے زمانے کے سب سے بڑے مُصلِحِ اُمَّت ( اُمَّت کی اِصْلاح کرنے والے ) ، اپنے زمانے کے اَوْلیا کے سردار۔ ( [1] )
معلوم ہوا ہمارے آقا ، اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت ، شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ قُطْبُ الْاِرْشَاد ہیں یعنی آپ نیکی کی دعوت عام فرمانے والے ، مُعَاشرے کی اِصْلاح فرمانے والے ، بُرائیوں کو سُدھارنے والے ، اپنے مُرِیْدوں کو بلند درجات تک پہنچانے والے اور اپنے زمانے کے تمام اولیاکے سردار ہیں۔
ان کے پیچھے چلتا جا ! سب تیرے پیچھے چلیں گے
ایک مرتبہ سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ مہائم شریف ( ہند ) کے ایک مجذوب سے ملاقات کے لئے تشریف لے گئے ، حضرت عبد السلام جبل پُوری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ بھی ساتھ تھے۔ مفتی بُرہانُ الحق رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جب ہم ان کے ہاں پہنچے تو مجذوب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ سر پر عمامہ شریف سجائے ، تخت پر بیٹھے دلائِل الخیرات شریف پڑھ رہے تھے۔
انہوں نے اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خوب مہمان نوازی کی ، جب واپسی آنے لگے تو میں نے اُن مَجْذُوب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے قدم مبارک پکڑ کر عرض کیا : میرے لئے دُعائے خیر کر