Data Huzoor Ki Nasihatain

Book Name:Data Huzoor Ki Nasihatain

رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے جذبۂ ایمانی سے سرشار ہو کر فرمایا : میں یہاں اللہ پاک کے حکم سے آیا ہوں ، اللہ پاک ہی میرا مددگار ہے۔ سپاہی آپ کی یہ بات سُن کر غصّے سے لال پیلے ہو گئے اور بےادبی کرنے لگے ، مَعَاذَ اللہ !  انہوں نے آپ کے خیمے مبارک کو آگ لگانے کی کوشش کی مگر الحمد للہ !  پُوری کوشش کے باوُجُود بھی یہ داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے خیمے کو آگ نہ لگا سکے ، آخر یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے کہ یقیناً یہ کوئی بزرگ ہستی ہیں۔ چنانچہ تھک ہار کر واپس چلے گئے اور حاکِمِ لاہور کو سارا واقعہ سُنا دیا۔

حاکِمِ لاہور کافِر تھا ، سپاہیوں کی بات سُن کر مزید غصّے ہوا ، اس نے سپاہیوں کو خوب ڈانٹا اور حکم دیا :  اس دروَیش  ( یعنی داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ )  کو ہر صُورت یہاں سے نکالو !  یہ میرا حکم ہے۔ یہ باتیں ہو رہی تھیں کہ اچانک محل میں شور برپا ہوا : محل میں آگ لگ گئی ، محل میں آگ لگ گئی۔ شور سُن کر سپاہی دوڑے ، آگ بجھانے کی کوششیں شروع ہوئیں مگر آگ تھی کہ بجھنے کا نام ہی نہیں لیتی تھی۔

یہ مُعَامَلہ دیکھ کر حاکِمِ لاہور کے دِل میں خیال آیا : میرے محل میں اچانک آگ لگ گئی اور اب بجھنے کو بھی نہیں آرہی ، ہو نہ ہو یہ میری کسی غلطی کی سزا ہے۔ پھر ساتھ ہی خیال آیا : میں نے اُس دَرْوَیش  ( یعنی داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ )  کو تکلیف پہنچائی ہے ، شاید اسی وجہ سے میرے محل میں آگ لگ گئی ہے۔ بَس یہ خیال آنا تھا کہ یہ جلدی سے داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے قدموں میں حاضِر ہوا ، نہایت عاجزی کے ساتھ داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ سے مُعَافِی مانگی۔ ادھر داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : جا !  مُعَاف کیا۔ اُدھر محل کی آگ بجھ گئی۔ داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی یہ زِندہ کرامت دیکھ کر حاکِمِ لاہور کا دِل روشن ہو گیا اور  اسی