Book Name:Data Huzoor Ki Nasihatain
آئی ، اس بار بھی آپ حضرت بَایَزِیْد بِسْطامی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے مزار پر حاضِر ہوئے مگر اس بار قُدْرت کو کچھ اَور ہی منظور تھا ، چنانچہ داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ 3 ماہ تک مزارِ پاک پر حاضِر رہے مگر مُشکِل حل نہ ہوئی ، آخِر آپ خُراسان تشریف لے گئے ، خُراسان میں ایک گاؤں تھا ، وہاں پہنچے اور رات گزارنے کے لئے ایک خانقاہ میں تشریف لے گئے۔
اس خانقاہ میں رہنے والے لوگ بہت بےادب قسم کے تھے ، انہوں نے داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے ساتھ سخت نازیبا اور توہین والا رویّہ اختیار کیا ، خود لذیذ کھانے کھائے اور آپ کو سُوکھی ، پھپھوندی لگی ہوئی روٹی دی ، مَعَاذَ اللہ ! طعنے دیتے اور جَلی کَٹی سُناتے رہے ، حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ باعَمَل اور حُسْنِ اَخْلاق والے تھے ، آپ نے اُن بےادبوں کے اس رویے پر صبر کیا اور انہیں کوئی جواب نہ دیا ، داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : بَس اسی صبر کے صدقے اللہ پاک نے میری مُشکِل آسان فرما دی۔ ( [1] )
اللہ پاک داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے صدقے ہمیں بھی صبر و شکر کی دولت نصیب فرمائے۔ کاش ! ہم بھی حُسْنِ اَخْلاق کے پیکر بن جائیں ، لوگوں کے بُرے رویے پر غُصّے ہونے ، اِنتقام کی آگ میں جلنے اور اینٹ کا جواب پتھر سے دینے ( یعنی بُرائی کے بدلے بُرائی سے پیش آنے ) کی بجائے مُعَاف کرنا سیکھ لیں۔ اللہ پاک ہمیں عَمَل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیِّیْن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔
دے حُسْنِ اَخْلاق کی دولت کر دے عطا اِخْلاص کی نعمت
مجھ کو خزانہ دے تقویٰ کا یااللہ ! مری جھولی بھر دے ( [2] )