Book Name:Data Huzoor Ki Nasihatain
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول ! اِس آیتِ کریمہ میں ہم ایمان والوں کو جو حکم دیا گیا ، آج ہم اُس پر عمل کرتے ہوئے اللہ پاک کے ایک سچے بندے ، ایک سچے عاشِقِ رسول ، ایک سچے ولئ کامِل شَیْخُ الْمَشَائِخ ، حضرت سید علی بن عثمان یعنی داتا گنج بخش علی ہجویری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی سیرتِ پاک اور چند نصیحتیں سننے اور انہیں اپنے دِل کے مدنی گلدستے میں سجانے کی کوشِش کریں گے ، اللہ پاک ہمیں اَوْلیائے کرام کی سچی پکی محبت عطا فرمائے اور ان کی تعلیمات کو عملاً اپنے کِردار کا حِصَّہ بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیِّیْن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔
داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کامختصر تعارُف
* داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کم و بیش 400ہجری کو دُنیا میں تشریف لائے * آپ افغانستان کے ایک علاقے غزنی کے رہنے والے ہیں۔ غزنی کا ایک محلہ ہے : ہجویر۔داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس محلے میں رہتے تھے ، اسی نسبت سے ہجویری کہلائے * داتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نَجِیْبُ الطَّرَفَیْن یعنی حسنی ، حسینی سید ہیں * آپ ابتداء ہی سے بڑے نیک پارسا ، عِبَادت کرنے والے اور عِلْمِ دِین کا بہت شوق رکھنے والے تھے * داتا حضور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے عِلْمِ دین سیکھنے کے لئے عراق ، شام ، لبنان ، آذر بائیجان ، خُراسان اور تُرْکِستان وغیرہ کئی ممالک کا سَفَر فرمایا ، اس وقت کے بڑے بڑے عُلَما اور صُوفیائے کرام سے عِلْمِ دِیْن سیکھا * تقریباً 34 سال کی عمر مبارک میں اپنے پِیر صاحب شیخ ابو الحسن خُتَّلی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے حکم سے لاہور تشریف لائے * یہاں نیکی کی دعوت کو عام کیا ، دِینِ اسلام کا پیغام