Book Name:Faizan e Safar ul Muzaffar
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف ( ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی )
اُمّتیوں پر مہربان ، محبوبِ رحمٰن ، راحتِ دِل و جان صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشانہے : بے شک اللہ پاک نے ایک فِرشتہ میری قبْر پرمقرر فرمایا ہے ، جسے تمام مخلوق کی آوازیں سننے کی طاقت دی ہے ، پس قیامت تک جوکوئی مجھ پر دُرودِ پاک پڑھتا ہے تو وہ مجھے اِس کا اوراس کے باپ کا نام پیش کرتا ہے ، کہتا ہے : فُلاں بن فُلاں نے آپ پر اِس وقت دُرُودِ پاک پڑھا ہے۔ ( [1] )
آس ہے کوئی نہ پاس ایک تمہاری ہے آس بس ہے یہی آسرا تم پہ کروروں دُرُود ( [2] )
وضاحت : یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ! آپ کے علاوہ مخلوق میں مجھے کسی سے کوئی اُمید نہیں۔ میری ساری اُمیدیں بس آپ ہی سے وابستہ ہیں۔ اے میرے پیارے آقا ! آپ ہی میرا آخِری سہارا ہیں۔ آپ پراللہ پاک کی کروڑوں رحمتیں ہوں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد