Book Name:Faizan e Safar ul Muzaffar
حضرت مُزاحم کا اشارہ اسی طرف تھا۔ ( [1] ) لہٰذا حضرت عمر بن عبدالعزیز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اللہ پاک پر توکل کا درس دے کر ان کے اس وہم اوربدشگونی کو رد کردیا۔
معلوم ہوا ! * اللہ والے نجومیوں پر اعتماد نہیں کرتے * اللہ والے چاند ستاروں کی تاثیر کونہیں مانتے * اللہ والے بدفالی نہیں لیتے * اللہ والے بدشگونی کی حقیقت کو تسلیم نہیں کرتے * اللہ والے چاند ستاروں کی تاثیر ماننے والوں کی اصلاح کرتے ہیں * اللہ والے اللہ پاک کی ذات پرکامل بھروسا رکھتے ہیں ، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم بھی ان بزرگوں کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے وہم و بدشگونی ، چاند ستاروں کی تاثیر اور نجومیوں پراعتماد کرنے کے بجائے صرف اللہ پاک کی ذات پر بھروسا کرنا سیکھیں کیونکہ
اللہ پاک پر بھروسا کرنے کی بَرکات
* جو اللہ پاک پر بھروسا کرتا ہے وہ ہمیشہ خوش رہتا ہے * جو اللہ پاک پر بھروسا کرتا ہے وہ سکون و اطمینان سے زندگی گزارتا ہے * جو اللہ پاک پر بھروسا کرتا ہے ، اس کے کام سنورتے چلے جاتے ہیں * جو اللہ پاک پر بھروسا کرتا ہے اُس کے قدم کبھی ڈگمگاتے نہیں * جو اللہ پاک پر بھروسا کرتا ہے اس کو مشکل ترین صورت ِحال میں بھی صبر کرنا آجاتا ہے * جو اللہ پاک پر بھروسا کرتا ہے اللہ پاک اس سے راضی ہوجاتا ہے * جو اللہ پاک پر بھروسا کرتا ہے کامیابی اس کے قدم چُومتی ہے * جو اللہ پاک پر بھروسا کرتا ہے وہ ترقیوں کی مَنازِل طے کرتا چلا جاتا ہے * جو اللہ پاک پر بھروسا کرتا ہے تو دنیا کی کوئی طاقت اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی * جو اللہ پاک پر بھروسا کرتا ہے وہ شیطان کے دھوکے