Book Name:Zawal Kay Asbab
ہی اللہ والا ( یعنی اللہ پاک کو ماننے والا ) ہے ، ہم میں سے شاید کوئی بھی خُود کو شیطان والا ماننے کے لئے تیّار نہ ہو۔ جب سب اللہ والے ہیں تو سب ہی مَوْلَوِی ہوئے ، ہاں ! جس نے داڑھی شریف نہیں رکھی ، یہ اس کی غلطی ہے ، داڑھی نہ رکھنے والا ، عِلْمِ دِین نہ سیکھنے والا دوہرا مُجْرِم ہے ، ایک تو اُس نے داڑھی نہیں رکھی ، ضروری عِلْمِ دِین نہیں سیکھا ، دوسرا وہ نیکی کی دَعْوَت بھی نہیں دیتا ، بُرائی سے منع نہیں کرتا۔
مشہور مفسرِ قرآن ، حکیم الاُمَّت مفتی اَحْمَد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : سارے مُسلمان مُبلِّغ ہیں ، سب پر ہی فرض ہے کہ لوگوں کو اچھی باتوں کا حُکم دیں اور بُری باتوں سے روکیں۔ ( [1] ) ہمارے پیارے آقا و مولا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : بَلِّغُوْا عَنِّیْ وَلَوْ اٰیَۃً یعنی میری طرف سے پہنچا دو اگر چِہ ایک ہی آیت ہو۔ ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! ہم ذرا غور کریں ! ہم دِین کی جتنی باتیں جانتے ہیں ، کیا وہ باتیں ہم دوسروں تک پہنچاتے ہیں ؟ کون نہیں جانتا کہ پانچ نمازیں فرض ہیں ؟ کیا ہم دوسروں کو نماز کی دعوت دیتے ہیں ؟ کون نہیں جانتا کہ رمضان کے روزے فرض ہیں ؟ کیا ہم روزے رکھنے کی دعوت دیتے ہیں ؟ کون نہیں جانتا کہ تِلاوتِ قرآن نیکی کا کام ہے ؟ کیا ہم تِلاوتِ قرآن کی دعوت دیتے ہیں ؟ کون نہیں جانتا کہ سُودی لَیْن دَیْن کرنا ، گانے سننا ، فلمیں ڈرامے دیکھنا ، بےپردگی وغیرہ یہ سب گُنَاہ ہیں ؟ کیا ہم ان سے لوگوں کو منع کرتے ہیں ؟ افسوس ! ہماری اَکْثَرِیَّت ایسی ہے جو یہ کام نہیں کرتی ( یعنی بہت ساری چیزوں کا پتہ ہونے