Book Name:Zawal Kay Asbab

اے عاشقانِ رسول !   اس آیتِ کریمہ میں رَبِّ کائنات نے اُمَّتِ مسلمہ کے 4 اَعْلیٰ اَوْصاف بیان فرمائے ہیں اور یہ 4 اَوْصَاف اَصْل میں اُمَّتِ مسلمہ کی 4 ذِمَّہ داریاں  بلکہ مقصدِ زِندگی ( Purpose of Life )  ہیں :  

اُمَّتِ مسلمہ خیرُ الْاُمَمْ ہے

حضرت علّامہ مفتی عبد المصطفیٰ اعظمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  اس آیتِ کریمہ کی وَضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں :  ایک مسلمان کے لئے زِندگی کا پہلا مقصد خَیْرُ الْاُمَمْ یعنی بہترین اُمّت ہونا ہے۔  جس طرح گلاب کے لئے خوشبو ،  موتی کے لئے چمک اور سورج کے لئے روشنی لازم ہے ،  اسی طرح ایک مسلمان کے لئے اپنے اَعْمَال و اَفْعَال  کے لحاظ سے تمام اُمّتوں  میں سب سے اعلیٰ ،  سب سے اَفْضَل ،  سب سے بہتر ہونا لازِم و ضروری ہے ،  عبادات و معاملات ہوں یا اَخْلاق و عادات غرض زندگی کے ہر شعبے میں ،  زِندگی کے آخری لمحات تک ایک مسلمان خیر ہی خیر ہو ،  بَس پُوری زِندگی قرآن و سُنّت کا دامن تھامے صراطِ مستقیم  ( یعنی سیدھے رستے )  پر چلتا جائے تاکہ دوسری قومیں مسلمان کو دیکھ کر یہ پُکار اُٹھیں کہ  ( [1] )

یہی وہ ہیں کہ جن کے واسطے خَتْمُ الرُّسُل آئے  انہی پر ختم ہے ”خَیْرُ الْاُمَمْ“ کی جلوہ سامانی

وضاحت : یہی وہ خوش نصیب اُمَّت ہے ،  جن کی ہدایت کے لئے اللہ پاک نے اپنے سب سے محبوب نبی ،  خاتَمُ النَّبِیِّیْن کو بھیجا ،  اسی اُمَّت  کو خَیْرُ الْاُمَمْ کا لقب دیا گیا ہے۔

پیارے اسلامی بھائیو !  یہ ہے ایک مسلمان کی اَوَّلین ذِمَّہ داری کہ مسلمان ہمیشہ خَیْرُ الْاُمَمْ یعنی بہترین اُمَّت بن کر رہے۔ یقیناً جو بہتر ہوتا ہے ،  وہ آئیڈیل  ( Ideal ) بھی ہوتا ہے


 

 



[1]...عرفانی تقریریں ،  بیان :  زوال کے  اسباب ،  صفحہ : 99بتغیر قلیل۔