Book Name:Zawal Kay Asbab
شکر صد شکر غلامی سے ملی آزادی پھر عنایت ہمیں کھوئی ہوئی شوکت فرما
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول ! آج ہم اپنا جائزہ لیں تو شاید ہم تباہی کے آخری کنارے پر کھڑے ہیں ، ہمارے بڑوں نے آزادی کا خواب دیکھا تھا ، اُن میں جذبہ تھا ، شوق تھا ، لگن تھی ، پھر انہوں نے محنتیں کیں ، قربانیاں دِیں ، اُن کی محنتیں رنگ لائیں ، اللہ پاک نے ہمیں ملکِ عزیز پاکستان عطا کیا ، آج 75 سال کے بعد ہمارا معاشرہ گُنَاہوں کی لپیٹ میں ہے ، عیش پرستی ، حِرْص لالچ ، بےجا فخر و غرور ، دُنیا کی محبّت اور فضولیات کی کثرت ہے ، گویا تاریخ دُہرائی جا رہی ہے ، اللہ پاک نے ہمیں عُروج عطا کیا تھا اور اب ہم تباہی کی طرف دوڑتے جا رہے ہیں ، اگر اب بھی ہم نہ سنبھلے تو یاد رکھ لیجئے ! اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ اِذَاۤ اَرَادَ اللّٰهُ بِقَوْمٍ سُوْٓءًا فَلَا مَرَدَّ لَهٗۚ-وَ مَا لَهُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ مِنْ وَّالٍ(۱۱) ( پارہ13 ، سورۂ رَعْد : 11 )
ترجمۂ کَنْز العرفان : اور جب اللہ کسی قوم کے ساتھ برائی کا ارادہ فرماتا ہے تو اسے کوئی پھیرنے والا نہیں اور اس کے سوا ان کا کوئی حمایتی نہیں ۔
معلوم ہوا؛ جب قومیں عیاش پرست ہو جاتی ہیں ، اُن کا کردار بہت گِر جاتا ہے ، وہ نافرمانیوں میں حَدْ سے بڑھ جاتے ہیں تو اُن پر عذاب اُترتا ہے ، انہیں سزا دی جاتی ہے ، پھر دُنیا کی کوئی بھی طاقت انہیں تباہی و بربادی سےبچا نہیں سکتی۔
نہ سمجھو گے تو مٹ جاؤ گے اےمسلمانو ! تمھاری داستاں تک بھی نہ ہو گی داستانوں میں
اُمّتِ مسلمہ کی چار اَہَم ذِمَّہ داریاں
پیارے اسلامی بھائیو ! بہت واضِح بات ہے ، ہر چیز کا کوئی مَقْصَد ( Purpose ) ہوتا