Book Name:Masjid Ke Adaab
سے بچایئے اور مسجد کے آداب بجالاتے ہوئے ، اس بات کابھی خیال رکھئے کہ مسجِد میں چلتے وقت پاؤں کی دَھمک ( دَھ۔ مَک ) پیدا نہ ہو نیز چَھڑی ( WALKING STICK ) ، چَھتری ، ہاتھ کا پنکھا ، چَپّل ، تھیلا ( BAG ) ، برتن وغیرہ کوئی چیز بھی اِس طرح نہ ڈالئیے کہ آواز پیدا ہو۔ اگر موبائل فون ہو تو مسجِد میں اس کی گھنٹی بھی بند رکھئے ، افسوس! فی زمانہ اس کی احتیاط بہت کم کی جاتی ہے ، یہاں تک کہ مسجدُ الحرام شریف میں اور وہ بھی عین خانۂ کعبہ کے طواف میں لوگوں کے موبائل فون کی گھنٹیاں بلکہ مَعَاذَاللہ میوزیکل ٹیونز ( Musical Tunes ) گونجتی رہتی ہیں ، حالانکہ میوزیکل ٹیون تو مسجِد کے علاوہ بھی ناجائز و گناہ ہے۔ ( تو مسجد میں تو حکم اور سخت ہوگا۔ )
نیک عمل نمبر 49 :
پیارے اسلامی بھائیو! مسجد کے آداب سیکھنے اور علمِ دین حاصل کرنے کے لئے دعوت اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہوجائیے اور ذیلی حلقے کے 12 دینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجئے۔ 12 دینی کاموں میں سے ایک کام ”72 نیک اعمال“ کا رسالہ پُر ( Fill ) کرنا بھی ہے شیخ طریقت امیر اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ہمیں نیک بننے کا ایک نسخہ عطا فرمایا ہے جس میں بصورتِ سوال جواب نیک اعمال درج ہیں ان ہی نیک اعمال میں سے ایک نیک عمل نمبر 49 یہ ہے : ” کیا آج آپ نے مسجد ، گھر ، آفس وغیرہ میں اسراف سے بچنے کی کوشش کی ؟ ( مثلا لائٹ ، پنکھا ، بجلی ، وغیرہ کا بلاضرورت استعمال کرنا ، ضرورت سے زیادہ پانی گرانا یا بہانا ) “۔ بہت سے لوگ مسجد ، آفس وغیرہ میں بجلی کے استعمال میں غفلت برتتے ہیں اور بلا ضرورت پنکھے اور لائٹیں کھلی چھوڑ دیتے ہیں یہ اسراف ہے جو کہ گناہ ہے اور مسجد میں ہو تو حکم اور سخت ہوگا کیونکہ مسجد کی بجلی کا بل چندے کے مال سے ادا کیا جاتا ہے جس میں کئی لوگوں کے پیسے شامل ہوتے ہیں اس لئے مسجد میں بجلی اور پانی وغیرہ کے استعمال میں بہت احتیاط کرنی چاہیےجبکہ مسجد کی دوسری چیزیں تو اپنے ذاتی استعمال میں لا ہی نہیں سکتے اکثر لوگ اس کا خیال نہیں کرتے۔ اللہ پاک