Book Name:Islam Me Aurat Ka Maqam
ہوگئے۔ جب ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ پاک کی طرف سے “ دِینِ اسلام “ لے کر تشریف لائے تو دنیا بھر کی ستائی ہوئی عورتوں کی قسمت کا ستارہ چمک اٹھا۔ اسلام کی بدولت ظالم مردوں کے ظلم و ستم سے کُچلی اور روندی ہوئی عورتوں کادرجہ اس قدر بلند و بالا ہوا کہ عبادات و معاملات بلکہ زندگی اور موت کے ہر مرحلے اور ہر موڑ پر عورتوں کوباوقار مقام حاصل ہوا ، مردوں کی طرح عورتوں کے بھی حقوق مقرر ہوگئے ، ان کے حقوق کی حفاظت کیلئے احکامِ خداوندی نازل ہوئے۔ عورتوں کو مالکانہ حقُوق حاصل ہوگئے ، عورتیں اپنے مہر کی رقموں ، اپنی تجارتوں ، اپنی جائیدادوں کی مالک بنادی گئیں اور اپنے ماں باپ ، بھائی بہن ، اولاد اور شوہر کی میراثوں کی وارث قرار دی گئیں۔ الغرض وہ عورتیں جو مردوں کی جوتیوں سے زیادہ ذلیل و خوار اور انتہائی مجبور و لاچار تھیں ، وہ مردوں کے دلوں کا سکون اور ان کے گھروں کی ملکہ بن گئیں چنانچہ قرآنِ کریم نے صاف صاف لفظوں میں اعلان فرمادیا :
خَلَقَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوْۤا اِلَیْهَا وَ جَعَلَ بَیْنَكُمْ مَّوَدَّةً وَّ رَحْمَةًؕ- (پ : ۲۱ ، روم : ۲۱)
ترجَمۂ کنز العرفان : اس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس سے جوڑے بنائےتاکہ تم اُن کی طرف آرام پاؤاور تمہارے درمیان محبت اور رحمت رکھی۔
اب کوئی مرد نہ عورتوں کو مار پیٹ سکتا ہے نہ ان کو گھروں سے نکال سکتا ہے اور نہ کوئی ان کے مال و اسباب یا جائیدادوں کو چھین سکتا ہے بلکہ ہر مرد پر مذہبی طور پر عورتوں کے حقوق ادا کرنے لازم ہیں۔
(جنتی زیور ، ص۳۹-۴۲ملخصابتغیر قلیل)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ اسلام کتنا پیارا مذہب ہے کہ جس نے دنیا میں پہلی بارسسکتی بلکتی اس مظلوم ہستی کے آنسوؤں کو اپنے دامنِ کرم میں جذب کیا ، اس کے زخموں پر شفقت و محبت کا مرہم رکھا ، اسے ظلم و ستم کی چکی میں پستا چھوڑنے کے بجائے معاشرے کا عزت دار فرد بنایا ، الغرض اسلام نے عورت پر ڈھائے جانے والے مظالم کا باب(Gate) ہمیشہ کے لئے