Na Mehram Se Meljol Ka Wabal

Book Name:Na Mehram Se Meljol Ka Wabal

آئیے اس بارے میں  مکتبۃ المدینہ کی کتاب’’ اسلامی زندگی‘‘ صَفْحَہ 105 سے  چند مدنی پھول سنتے ہیں ۔

(1) عورت گھر کی دولت ہے اور دولت کو چھپا کر گھر میں رکھا جاتا ہے ، ہر ایک کودِکھانے سے خطرہ ہے کہ کوئی چوری کرلے۔ اسی طرح عورت کو چھپانا اور غیروں کو نہ دِکھانا ضَروری ہے۔

(2) عورت گھر میں ایسی ہے جیسے چَمَن میں پھول اور پھول چَمَن میں ہی ہَرا بھرا رہتا ہے ، اگر توڑ کر باہَر لایا گیا تو مُرجھا جائے گا۔ اسی طرح عورت کا چَمَن اس کا گھر اور اسکے بال بچے ہیں ، اس کو بلاوجہ باہَر نہ لاؤ ورنہ مُرجھا جائے گی۔ عورت کا دِل نِہَایَت نازُک ہے ، بَہُت جلد ہر طرح کا اَثَر قبول کرلیتا ہے ، اس لیے اس کو کچی شیشیاں فرمایا گیا۔

(3) ہمارے یہاں بھی عورت کو صِنْفِ نازُک کہتے ہیں اور نازُک چیز وں کو پتھروں سے دُور رکھتے ہیں کہ ٹوٹ نہ جائیں۔ غیروں کی نگاہیں اس کے لیے مضبوط پتھر ہیں ، اس لیے اس کو غیروں سے بچاؤ۔

(4) عورت اپنے شوہر اور اپنے باپ دادا بلکہ سارے خاندان کی عزّت اور آبروہے اور اس کی مِثال سفید کپڑے کی سی ہے ، سفید کپڑے پر معمولی سا داغ دھبہ دور سے چمکتا ہے اور غیروں کی نگاہیں اس کے لیے ایک بدنُما داغ ہیں ، اس لیے اس کو ان دھبوں سے دُور رکھو۔

(5) عورت کی سب سے بڑی تعریف یہ ہے کہ اس کی نِگاہ اپنے شوہر کے سِوا کسی پر نہ ہو ، اگر اس کی نِگاہ میں چند مرد آگئے تو یوں سمجھو کہ عورت اپنے جوہَر کھوچکی ، پھر اس کا دِل اپنے گھر بار میں نہ لگے گا جس سے یہ گھر آخر تباہ ہوجائے گا۔

 پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے ملا حظہ فرمایا کہ عورتوں کا پردے میں رہنا کس قدر ضروری ہے کہ حالات دن بدن نازک ہوتے جارہے ہیں اس لئے اور بھی زیادہ احتیاط کی حاجت ہے لہٰذا  ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اپنے گھرکی خواتین کو مَحَبَّت وشفقت سے سمجھائیں ، انہیں پردے کی اہمیت اور پردہ نہ کرنے کے نُقْصانات بتاکرانہیں پردے کا پابند بنائیں ۔ بعض وہ اِسلامی بہنیں جنہیں کسی