Book Name:Surah-e-Al Qaria

بھی بھلائی مانگتے ، آخرت کی بھی بھلائی مانگتے اور جہنّم سے بچنے کی بھی دُعا کرتے؟

پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے حکم دیا کہ ابھی دُنیا و آخرت کی بھلائی کی دُعا مانگو! صحابئ رسول رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے فوراً  حکم پر عمل کیا ، دُنیا و آخرت کی بھلائی کی دُعا کی۔ سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے خُود بھی اُن کے لئے دُعا فرمائی ۔

سُبْحٰنَ اللہ!  اس دُعا کا ایسا اَثر ظاہِر ہوا کہ راوِی کہتے ہیں : وہ صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اُٹھ کر کھڑے ہو گئے ، گویا وہ رسیوں میں جکڑے ہوئے تھے ، اب آزاد کر دئیے گئے۔ ([1])

اجابت کا سہرا ، عنایت کا جوڑا           دلہن بن کے نکلی دُعائے محمد

اجابت نے جھک کر گلے سے لگایا       بڑھی ناز سے جب دُعائے محمد([2])

   وضاحت : اِجَابَت یعنی قبولیت۔ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اس شعر میں دُعائے مصطفےٰ کی  قبولیت کا حال بیان کیا ہے کہ سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی پاکیزہ زبان سے نکلی ہوئی دُعا قبولیت کا سہرا سجائے ، اللہ پاک کی عنایات کا جَوڑا پہنے دُلہن کی طرح نکلتی ہے ، جب ناز کے ساتھ آسمان کی طرف بڑھتی ہے تو قبولیت اس دُعا کو جھک کر گلے سے لگا لیتی ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

ایمان افروز واقعہ  سے ملنے والے 3 مدنی پھول

(1) : نماز تَوَجُّہ سے پڑھئے...!

پیارے اسلامی بھائیو!  دیکھا آپ نے! یہ انصاری صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کیسے خوفِ خُدا والے


 

 



[1]...مُسْنَدِ ابُو یعلی ، جلد : 3 ، صفحہ : 140 ، حدیث : 3429۔

[2]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 66۔