Book Name:Surah-e-Al Qaria

وَ اَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُهٗۙ(۸) فَاُمُّهٗ هَاوِیَةٌؕ(۹) وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَاهِیَهْؕ(۱۰) نَارٌ حَامِیَةٌ۠(۱۱)  (پارہ30 ، سورۃالقارعۃ : 8-11)

ترجمہ : اور بہرحال جس کے ترازو ہلکے پڑیں گے۔ تو اس کا ٹھکانہ ہاویہ ہو گا۔ اور تجھے کیا معلوم کہ وہ کیا ہے؟ایک شعلے مارتی آگ ہے۔

معلوم ہوا جو دُنیا میں باطِل کا پیروکار رَہا ہو گا ، جو گنہگار رَہا ہو گا ، جس کے گُنَاہ زیادہ ہوں گے ، نیکیاں کم ہوں گی ، اگر اللہ پاک کی رَحْمت نہ ہوئی تو ایسا شخص روزِ قیامت جہنّم کا اِیندَھن بنے گا۔

خُدائے قہار ہے غضب پر ، کھلے ہیں بدکاریوں کے دفتر

بچا لو آکر شفیعِ محشر ، تمہارا بندہ عذاب میں ہے

وضاحت : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! قیامت کا دِن ہے ، آج اللہ پاک کے کمال غضب کا اِظْہار ہے ، مجھ گنہگار کا اَعْمال نامہ کھول دیا گیا ہے ، اے شفاعت فرمانے والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! آ کر بچا لیجئے! آپ کا غُلام عذاب میں گرفتار ہونے ہی والا ہے۔   

جہنّم کی خوفناک آگ کا بیان

* جہنّم اللہ پاک کے قہر و غضب کا مقام ہے * جہنّم  کی آگ نہایت گرم ہے ، حدیثِ پاک میں ہے : یہ دُنیا کی آگ جہنّم کی آگ کے 70 اَجْزاء میں سے ایک جُز ہے ، اگر اس دُنیوی آگ کو پانی سے دو مرتبہ ٹھنڈا نہ کر دیا گیا ہوتا تو تُم اس سے فائِدہ نہ اُٹھا سکتے * دُنیا کی آگ اللہ پاک سے دُعا کرتی ہے کہ اے اللہ پاک! مجھے جہنّم کی آگ میں دوبارہ نہ لوٹانا * حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام نے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی خِدْمت میں قسم اُٹھا کر کہا : اگر جہنّم کوسُوئی کے ناکے کے برابر کھول دیا جائے تو تمام زمین والے اُس کی گرمی کے سبب مر جائیں * روایات کے مطابق جہنّم کی آگ ہزار سال تک دھونکائی گئی ، یہاں