Book Name:Surah-e-Al Qaria

اللہ پاک فرماتا ہے :

یَوْمَ تَرْجُفُ الرَّاجِفَةُۙ(۶) تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُؕ(۷) قُلُوْبٌ یَّوْمَىٕذٍ وَّاجِفَةٌۙ(۸) (پارہ30 ، سورۃالنازعات : 6-8)

ترجمہ : جس دن تھر تھرانے والی تھر تھرائے گی ، اس کے پیچھے آئے گی پیچھے آنے والی ، دل اس دن خوفزدہ ہوں گے۔

سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے مزید فرمایا : اس وقت زمین سمندر میں پھنسی ہوئی اُس کشتی کی طرح ہو گی جسے سمندری لہروں کے تھپیڑے لگتے ہیں تو کشتی کے سُوار اَوندھے گرتے ہیں ،  اس وقت دُودھ پلانے والیاں دُودھ پیتے بچوں کو بھول جائیں گی ، حمل والیوں کے حمل گِر جائیں گے ، بچے  دہشت کے سبب بوڑھے ہو جائیں گے ، شیطان زمین کے کناروں کی طرف بھاگیں گے مگر فرشتے اُنہیں مار مار کر واپس دھکیل دیں گے ، اس وقت عجیب کہرام ہو گا ، لوگ ادھر اُدھر بھاگ رہے ہوں گے ، ایک دُوسرے کو پُکار رہے ہوں گے ،  ابھی لوگ اسی حال پر ہوں گے کہ زمین پھٹ جائے گی ، اب لوگوں پر ایسا خوف اور ایسی دہشت طاری ہو گی کہ اس کی کیفیت اللہ پاک ہی بہتر جانتا ہے ، پھر اس کے ساتھ ہی آسمان گلی ہوئی چاندی کی طرح ہو کر پھٹ جائے گا ، سُورج اور چاند بےنُور ہو جائیں گے اور آسمان کو اس کی جگہ سے کھینچ لیا جائے گا۔

دُوسری بار صُورپھونکنے کا بیان

پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے مزید فرمایا : جب تک اللہ پاک چاہے گا لوگ اسی آفت و بَلا میں مبتلا رہیں گے ، پھر اللہ پاک حضرت اسرافیل عَلَیْہِ السَّلَام کو نفخہِ صَعْق (یعنی صُور میں موت کی پھونک مارنے) کا حکم فرمائے گا۔ اس بار صُور پھونکنے سے آسمان والوں اور زمین والوں پر موت طاری ہو جائے گی ، ہاں! جسے اللہ پاک چاہے گا (اسے