Book Name:Surah-e-Al Qaria

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے : اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیّات اَعْمَال کا دار ومدار نیتوں پر ہے۔ ([1])

 اے عاشقانِ رسول ! اچھی نیت سے عَمَل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ لہٰذا بیان سننے سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے۔ مثلاً نیت کیجئے! * اللہ پاک کی رِضا پانے اور * عِلْمِ دین سیکھنے کے لئے بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * نگاہیں جھکا کر خوب توجہ سے بیان سُنوں گا * سُن کر اس پر عمل کی کوشش کروں گا * جتنا حصہ یادرہا ، دوسروں تک پہنچا کر عِلْم دین پھیلانے کا ثواب کماؤں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

سُورۃُ الْقَارِعَہ سے متعلق ایمان افروز واقعہ

خادِمِ مصطفےٰ ، صحابئ رسول حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کی مبارک عادَت تھی کہ اگر کوئی صحابی 3 دِن تک بارگاہِ رسالت میں حاضِر نہ ہوتے تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  ان کے متعلق پوچھتے ، اگر وہ سَفَر پر ہوتے تو اُن کے لئے دُعا فرماتے ، اگر مدینۂ پاک ہی میں ہوتے تو اُن سے ملاقات کے لئے تشریف لے جاتے اور اگر وہ صحابی بیمار ہوتے تو ان کی عیادت فرمایا کرتے تھے۔   

ایک بار کا واقعہ ہے کہ ایک انصاری صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ 3 دِن تک بارگاہِ رسالت میں حاضِر نہ ہوئے ، حُضُورِ اکرم ، نُورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے اُن کے متعلق پوچھا تو بتایا گیا : یارسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! وہ شدید بیمار ہیں۔     


 

 



[1]...بخاری ، کِتَاب : بَدءُ الْوَحی ، صفحہ : 65 ، حدیث : 1۔