Book Name:Surah-e-Al Qaria

کے حق دار قرار پائیں گے۔

مجھے بخش دے بےسبب یااِلٰہی!        نہ کرنا کبھی بھی غضب یااِلٰہی!

گُنَاہوں نے ہائے کہیں کا نہ چھوڑا        میں کب تک پھروں خوار اب یااِلٰہی!

مجھے نارِ دوزخ سے ڈر لگ رہا ہے        ہو مجھ ناتواں پر کرم یااِلٰہی!

خُدایا بُرے خاتمے سے بچانا             پڑھوں کلمہ جب نکلے دم یااِلٰہی!

گُنَاہوں سے بھرپُور نامہ ہے میرا         مجھے بخش دے کر کرم یااِلٰہی!([1])

 اے عاشقانِ رسول ! مرنے کے بعد والی ہمیشہ کی زِندگی میں راحت و آرام پانے کے لئے ، جنّت میں جانے کے لئے ہمیں اسی دُنیا میں نیک اعمال کرنے ہوں گے ، گُنَاہوں سے بچنا ہو گا۔ لہٰذا جہنّم  کے عذابات کا تَصَوُّر باندھئے! خوفِ خُدا سے لرز اُٹھئے اور جنّت میں جانے کی حِرْص میں  آج ہی سے پکی سچی توبہ کر کے نیکیاں کمانے میں مَصْرُوف ہو جائیے۔

کچھ نیکیاں کما لے جلد آخرت بنا لے      کوئی نہیں بھروسہ اے بھائی! زندگی کا

جنّت کے طلبگاروں کے لئے پانچ مدنی پھول

فقیہ ابُو اللَّیْث سمرقندی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جو شخص جنّت کا طلب گار ہے ، اس پر لازِم ہے کہ 5 کاموں پر ہمیشگی اختیار کرے :

(1) : خود کو تمام گُنَاہوں سے ہر دَم بچا کر رکھے (کہ گُنَاہ اللہ پاک کی ناراضی کا سبب ہیں اور اللہ پاک کی ناراضی جنّت سے محروم اور جہنّم کا حق دار بنانے والی ہے) (2) : تھوڑی دُنیا پر راضِی رہے کہ ایک روایت میں ہے : دُنیا کو چھوڑ دینا جنّت کی قیمت ہے (3) : نیکیوں کا حریص بن جائے۔ ہر


 

 



[1]...وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 107 و 110۔