Book Name:Surah-e-Al Qaria

وقت کوئی بھی سَر اُٹھانے والا نہ ہو گا۔ اب مخلوق کو اس نئی زمین پر ڈال دیا جائے گا ، جو پہلے قبروں میں تھے ، اب نئی زمین کی قبروں میں ہوں گے ، جو پہلے زمین کی سطح پر مَرے پڑے تھے ، اب نئی زمین کی سطح پر مَرے پڑے ہوں گے۔

تیسری بار صُوْر پھونکنے کا بیان

پیارے نبی ، آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے اپنا پُرسوز بیان جارِی رکھتے ہوئے مزید فرمایا : اللہ پاک فرمائے گا : عرش اُٹھانے والے فرشتے زِندہ ہو جائیں۔ پَس وہ زِندہ ہو جائیں گے۔ پھر حکم ہو گا : جبرائیل و میکائیل عَلَیْہِمَا السَّلَام زِندہ ہو جائیں۔ یہ بھی زِندہ ہو جائیں گے۔ اب اللہ پاک حضرت اسرافیل عَلَیْہِ السَّلَام کو حکم فرمائے گا : اُنْفُخْ نَفخَۃَ الْبَعْثِ  مرنے کے بعد اُٹھائے جانے کے لئے صُور پھونکو...! حضرت اسرافیل عَلَیْہِ السَّلَام تیسری بار صورپھونکیں گے ، اس سے تمام رُوحیں نکل آئیں گی ، اللہ پاک فرمائے گا : میری عِزّت و جلال کی قسم! تمام رُوحیں اپنے اپنے جسموں میں چلی جائیں۔ چنانچہ تمام رُوحیں اپنے اپنے جسموں میں چلی جائیں گی ، اب زمین کھلے گی اور تم سب اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِر ہو جاؤ گے۔ اللہ پاک فرماتا ہے : ([1])

مُّهْطِعِیْنَ اِلَى الدَّاعِؕ- یَقُوْلُ الْكٰفِرُوْنَ هٰذَا یَوْمٌ عَسِرٌ(۸) (پارہ27 ، سورۃالقمر : 8)                                      

ترجمہ : اس بلانے والے کی طرف دوڑتے ہوئے کافر کہیں گے : یہ بڑا سخت دن ہے۔

اے عاشقانِ رسول ! یہ ہے قارِعہ ، یہ ہے دِل دِہلادینے والی ، یہ ہے وہ قیامت جس کا ہم سے وعدہ کیا گیا ہے۔ اب سُورۂ قارِعَہ کی آیات سنیئے! اللہ فرماتا ہے :


 

 



[1]...مُسْندِ اِسْحاق بن راہویہ ، مُسْنَدُ ابی ہریرہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 261 ، حدیث : 10 ، ملتقطاً ۔