Book Name:Surah-e-Al Qaria

درمیان فرق نہیں رہتا ، یہاں تک کہ حضرت مالِک عَلَیْہِ السَّلَام جو اَہْلِ جہنّم کو ایسے پہچانتے ہیں جیسے ماں اپنے بچوں کو پہچانتی ہے ، یہ بھی پتھر ، لوہے اور انسان کے درمیان فرق نہیں کرپاتے۔ یہ وہ جہنّم ہے ، اس میں وہ جائیں گے جن کے گُنَاہوں کا پلڑا بھاری ہو گا۔

گنہگار ہوں میں لائِقِ جہنّم ہوں             کرم سے بخش دے مجھ کو نہ دے سزا یارَبّ!

پیارے اسلامی بھائیو!  ہم ابھی زِندہ ہیں ، ہماری سانس چل رہی ہے ، کل بروزِ قیامت ہمارے اِس دُنیا ہی میں کئے ہوئے اعمال تولے جائیں گے * اگر ہم نے دُنیا میں خوب نیکیاں کمائی ہوں گی * خوب نمازیں پڑھی ہوں گی * روزے رکھے ہوں گے * صدقہ و خیرات میں بڑھ چڑھ کر حِصَّہ لیا ہو گا * نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچانے میں پیش پیش رہے ہوں گے * والِدین کی خدمت کی ہو گی * گُنَاہوں سے بچتے رہے ہوں گے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اللہ پاک کی رحمت سے ، اُس کے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی شفاعت سے کل روزِ قیامت ہماری نیکیوں کا پلڑا بھاری ہو گا اور اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ہم جنّت کے حق دار قرار پائیں گے اور * اللہ نہ کرے ، اللہ نہ کرے اگر دُنیا میں گُنَاہ کئے ہوں گے * جان بوجھ کر نمازیں قضا کی ہوں گی  * جان بوجھ کر روزے قضا کئے ہوں گے * فرض ہونے کے باوُجُود زکوٰۃ ادا نہ کی ہو گی * سودی لَین دَین جاری رکھا ہو گا * والدین کا دِل دُکھایا ہو گا * مسلمانوں کو تکلیفیں دی ہوں گی * فلموں ،  ڈراموں وغیرہ میں وقت برباد کیا ہو گا * آہ...! ہمارے گُنَاہوں کے سبب کل بروزِ قیامت اللہ پاک کی رحمت سے محرومی ہو گئی ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی شَفَاعت نصیب نہ ہوئی تو سخت تشویش کا سامنا ہو گا ، ہمارے گُنَاہوں کا پلڑا وزنی ہو گیا ، نیکیاں کم پڑ گئیں تو آہ...! ہم جہنّم