Book Name:Surah-e-Al Qaria

گہرے گڑھے میں ہے اور یَا حَنَّانُ یَامَنَّانُ کہہ کر پُکار رہا ہے۔ اللہ پاک فرمائے گا : اے جبرائیل!  مالِک (یعنی داروغۂ جہنّم ) کے پاس جاؤ! انہیں کہو : وہ بندہ جو یَاحَنَّانُ یَامَنَّانُ پُکار رہا ہے ، اسے جہنّم سے نکال لاؤ...!

حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام جہنّم کے دروازے پر تشریف لے جائیں گے ، دستک دیں گے ، حضرت مالِک عَلَیْہِ السَّلَام باہَر آئیں گے ، حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام انہیں اللہ پاک کا حکم سُنائیں گے ، حکم سُن کر حضرت مالِک عَلَیْہِ السَّلَام جہنّم کے اندر چلے جائیں گے۔

ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : جیسے ماں اپنے بچوں کو پہچانتی ہے ، حضرت مالِک عَلَیْہِ السَّلَام ایسے ہی جہنّم کو پہچانتے ہیں ، اس کے باوُجُود آپ اُس  یَاحَنَّانُ یَامَنَّانُ پکارنے والے شخص کو تلاش نہیں کر پائیں گے۔ باہر تشریف لائیں گے ، حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام سے عرض کریں گے : اے جبرائیل! جہنّم نے گہرا سانس لیا ہے ، اس لئے کون سی چیز پتھر ہے ، کون سی چیز لوہا ہے اور کون انسان ہے ، اس کی پہچان نہیں ہو رہی۔ حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام دوبارہ عرشِ اِلٰہی کے سامنے حاضِر ہوں گے ، سَر سجدے میں رکھ دیں گے۔ اللہ پاک ارشاد فرمائے گا : اے جبرائیل! سَر اُٹھاؤ...!  تم یَاحَنَّانُ یَا مَنَّانُ پُکارنے والے کو کیوں نہیں لائے۔ حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام عرض کریں گے : مولیٰ! دَارَوْغۂ جہنّم حضرت مالِک عَلَیْہِ السَّلَام نے مَعْذرت کر لی ہے ، وہ کہتے ہیں : جہنّم نے سانس لیا ہے ، اس کی وجہ سے پتھر ، لوہے اور انسانوں کے درمیان کوئی فرق نہیں بچا ہے ، کسی چیز کی پہچان نہیں ہو پارہی۔  اللہ پاک فرمائے گا : اے جبرائیل! مالِک سے کہو! میرا بندہ جہنّم کے فُلاں گڑھے میں ، فُلاں کونے میں ، اس اس طرح پڑا ہے۔

حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام دوبارہ جہنّم کے دروازے پر جائیں گے ، حضرت مالِک عَلَیْہِ السَّلَام