Book Name:Hajj Kay Fazail or Is Kay Ahkamaat
صرف آفاقی یعنی میقات سے باہر والوں کے لئے ہے ۔ حدودِ میقات میں اور اس سے اندر رہنے والوں کے لئے نہ تمتع کی اجازت ہے اورنہ قران کی ، وہ صرف حجِ اِفراد کرسکتے ہیں۔ (تفسیر صراط الجنان ، پ۲ ، البقرۃ : ۱۹۶ ، ۱ / ۳۱۱)
اَلْحَمْدُلِلّٰہ ہرسال لاکھوں مُسَلمان اِس فَرِیضےکی ادائیگی کیلئے ایک جیسا لباس پہن کر سَر زمین ِحَرَم پر اِکٹھےہوتےہیں ، یہ لمحہ حاجیوں کیلئے کسی نعمتِ عظمیٰ سےکم نہیں ہوتا کیونکہ ربّ تعالٰیان خُوش نصیبوں پرخُصُوصی کرم نوازیاں فرماتا اوراِن کو حج کےبدلےایسےعظیمُ الشَّان انعامات سے نوازتا ہے جن کے مُتَعَلِّق سُن کر مُسلمانوں کےدلوں میں بھی ان مُقدَّس مقامات کی زِیارت کا ذوق و شوق مزید مچلنے لگتا ہے ، آئیے! حج کےفَضائل اورحاجیوں کو ملنے والے اِنعاماتِ باری تعالیٰ کے مُتَعَلِّق 4فَرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسُنتے ہیں ، چنانچہ
1۔ ارشاد فرمایا : حاجی اپنےگھر والوں میں سے400(مُسلمانوں)کی شَفَاعت کرے گا اور گناہوں سے ایسا نِکل جائے گا جیسے اُس دن کہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا۔
(کنز العمال ، حرف الحاء ، کتاب الحج والعمرۃ ، الفصل الاول فی فضائل الحج ، الجزء : ۵ ، ۳ / ۷ ، حدیث : ۱۱۸۳۷)
2۔ ارشادفرمایا : حج کیا کرو!کیو نکہ حج گُناہو ں کواِ س طرح دھو دیتا ہےجیسے پانی میل کودھودیتا ہے۔
(معجم اوسط ، من اسمہ القاسم ، ۳ / ۴۱۶ ، حدیث : ۴۹۹۷)
3۔ ارشاد فرمایا : جب تم کسی حاجی سے مُلاقات کرو تو اُس سےسلَام و مُصَافَحہ کرواوراس