Book Name:Hajj Kay Fazail or Is Kay Ahkamaat
کی بتائی ہوئی جگہ کھودی تو وہاں واقِعی ایک قیمتی زِرَہ موجود تھی وہ بِالکل صاف سُتھری تھی گویا اُسے کسی نے استعمال ہی نہ کیا ہو! میں نے اُسے چا ر ہزار دینار میں بیچا اور اللہپاک کا شکر ادا کیا ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ! شَہَنْشاہِ رسالت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی نظرِ عنایت سے اسبابِ حج کا خود ہی انتِظام ہوگیا۔ (عیون الحکایات ص۳۲۶ملخصًا)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سنا کہ پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے کس شانِ کریمی سے اپنے عاشقِ زار کی مدد فرمائی اور کیسے ذوق افزاء انداز میں اپنے عاشق ِصادق کی مشکل کُشائی فرمائی ، حاضری کی اجازت بھی مرحمت فرمائی اور خواب میں شربتِ دیدسے مُسْتَفِیْض فرماکر زادِراہ بھی عطافرمادیا ۔
اس حکایت سے سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے علمِ غیب کا بھی اندازہ ہوتا ہے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے اللہ پاککے عطا کردہ علمِ غیب سے نہ صرف یہ بتا دیا کہ زِرَہ کہاں رکھی ہے ، بلکہ یہ بھی ارشاد فرما دیا کہ وہ زِرَہ کس کی ملکیت میں ہے؟
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!حج ارکان ِاِسْلام میں سےایک بنیادی رُکن اوراَہَم عِبادت ہے ، اللہ پاک نے صاحبِ استطاعت لوگوں پراسے فرض فرمایا ہے ، جو فرض ہونے کے باوجود اس کی ادائیگی میں کوتاہی(Negligence)کرے سخت گنہگاراور جہنّم کا حقدار ہے ، اللہ پاک پارہ4سُورۂ اٰلِ عمران آیت نمبر 97میں