Book Name:Teen Psandida Sifat

وَضاحت سننے کی سعادت حاصِل کر رہے ہیں ، اس حدیثِ پاک میں تو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ پاک گمنامی پسند کرنے والے بندے سے محبت فرماتا ہے ، اب ایک اَوْر حدیثِ پاک سنئے! حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ سے روایت ہے ، اللہ پاک کے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : بے شک جب اللہ پاک اپنے کسی بندے سے محبت فرماتا ہے تو جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام سے فرماتا ہے : اے جبریل! میں فلاں بندے سے محبت کرتا ہوں ، تو بھی اس سے محبت کر۔ چنانچہ حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں ، پھر آسمان میں یہ اِعْلان کروا دیا جاتا ہے کہ بے شک اللہ پاک فلاں بندے سے محبت فرماتا ہے ، اے فرشتو! تم سب بھی اس سے محبت کرو...!! پس آسمان کے تمام فرشتے بھی اُس بندے سے محبت کرنے لگتے ہیں۔ ([1]) اور ترمذی شریف کی روایت میں ہے : پھر زمین والوں کے دِل میں اُس بندے کی محبت لازِم کر دی جاتی ہے۔ ([2])  

سُبْحٰنَ اللہ! اے عاشقان رسول !  غور فرمائیے! ایک حدیثِ پاک میں ارشاد ہوا : جو گمنامی کو پسند کرے اللہ پاک اس سے محبت فرماتا ہے ، دوسری حدیثِ پاک میں ارشاد ہوا : اللہ پاک جس بندے سے محبت فرماتا ہے ،  اس بندے کی محبت زمین والوں کے دِل میں لازِم کر دی جاتی ہے اور فرشتے بھی اس سے محبت کرتے ہیں۔ معلوم ہوا اَللہ پاک گمنامی کو پسند کرنے والے سے محبت فرماتا ہے مگر اپنے محبوب بندے کو گمنام رہنے نہیں دیتا۔

دیکھئے! حضرت اُوَیس قرنی رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ نے گمنامی اختیار کی تو مکی آقا ، مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ


 

 



[1]...بخاری ، کتاب : بَدْءُ الخلق ، باب : ذِکْرِ ملائکہ ، صفحہ : 824 ، حدیث : 3209۔

[2]...ترمذی ، کتاب : تفسیر القرآن ، باب : سورۃ مریَم ، صفحہ : 730 ، حدیث : 3161۔