Book Name:Teen Psandida Sifat

بیان سننے کی نیتیں :

حدیثِ پاک میں ہے : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّةُ الصَّادِقَةُ سچی نیت اَفْضَل عَمَل ہے۔ ([1])

 اے عاشقانِ رسول! اچھی نیت بندے کو جنَّت میں داخِل کر دیتی ہے ، لہٰذا ہر نیک وجائِز کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت بنائیے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، نیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا *بااَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو!  حضرت سَعْد بِنْ اَبِیْ وَقَاص رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ صحابئ رَسُول ہیں اور اُن 10 خوش نصیب صحابہ میں سے ہیں ، جنہیں مالِکِ جنّت ، قاسِمِ نعمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے دُنیا میں ہی جنّت کی بشارت عطا فرمائی۔ آپ رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ بہت بہادر ، جوشِ ایمانی رکھنے والے ، بڑے متقی ، پرہیز گار اور عِبَادت گزار تھے۔ ایک روز حضرت سعد بن ابی وقاص رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ اپنے جانوروں کی دیکھ بھال فرما رہے تھے کہ آپ کا بیٹا عُمر بن سَعْد آیا اور بولا : ابا جان...! آپ یہاں اُونٹ بکریوں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں جبکہ لوگ وہاں خلافت کی باتیں کر رہے ہیں ، حضرت سَعْد بِنْ اَبِی وقاص رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ نے اپنے بیٹے کے سینے پر ہاتھ مارا اَور فرمایا : اُسْکُتْ خاموش ہو جاؤ...! پھر آپ رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ نے ایک حدیثِ پاک سُنائی ، فرمایا : میں نے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو فرماتے سُنا کہ اِنَّ اللہَ یُحِبُّ الْعَبْدَ التَّقِیَّ الْغَنِیَّ


 

 



[1]...جامع صغیر ، صفحہ : 81 ، حدیث : 1284۔