Book Name:Teen Psandida Sifat

پڑھا ، کُفْر کی دلدل ہی میں پھنسا ہوا ہے ، یہ وہ ہے جس کے اندر ذرہ برابر بھی تقویٰ نہیں ہے ، اس کے متعلق اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

اُولٰٓىٕكَ كَالْاَنْعَامِ بَلْ هُمْ اَضَلُّؕ-  (پارہ9 ، سورۃالاعراف : 179)         

ترجمہ کنزُ العِرفان : یہ لوگ جانوروں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ بھٹکے ہوئے۔

پتا چلا..!! جس کے اندر ذرہ برابر بھی تقویٰ نہیں یعنی جو کافِر ہے ، جو غیر مُسْلِم ہے ، وہ ظاہِر میں اگرچہ انسان ہی ہے ، اس کے ہاتھ ہیں ، پیر ہیں ، آنکھ ، ناک ، منہ ، کان سب کچھ ہے ، شکل و صُورت ساری انسانوں جیسی ہی ہے مگر وہ انسان کہلانے کا حق دار نہیں ہے بلکہ انسانی شکل میں جانور بلکہ جانوروں سے بھی بَدْتَر ہے کہ جانور تو اپنے خالق ومالک کو جانتے اور اسے مانتے ہیں مگر یہ بدبخت عقل رکھتے ہوئے بھی  اپنے خالق ومالک کا انکار کر رہا ہے۔ مَعْلُوم ہوا کہ ہم اللہ پاک کے بندے ہیں اور بندگی کی اَصْل ہے : تقوی۔

دے حُسْنِ اخلاق کی دولت                    کر دے عطا اخلاص کی نعمت

مجھ کو خزانہ دے تقویٰ کا                      یااللہ! میری جھولی بھردے([1])

تقویٰ اَصْلِ نیکی ہے

اے عاشقان رسول ! جس طرح بندگی کی اَصْل تقوی ہے ، اسی طرح نیکی کی اَصْل بھی تقویٰ ہے۔  اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

وَ لَیْسَ الْبِرُّ بِاَنْ تَاْتُوا الْبُیُوْتَ مِنْ ظُهُوْرِهَا وَ لٰكِنَّ الْبِرَّ مَنِ اتَّقٰىۚ-  (پارہ2 ، سورۃالبقرۃ : 189)                        

ترجمہ کنزُ العِرفان : اور یہ کوئی نیکی نہیں کہ تم گھروں میں پچھلی دیوار توڑ کر آؤ ، ہاں اصل نیک تو پرہیز گارہوتا ہے۔


 

 



[1]...وسائل بخشش ، صفحہ : 123ملتقطًا۔