Book Name:Teen Psandida Sifat

پڑ جائیں ، جس طرح ہم نے اپنی پسند کے نئے اور قیمتی کپڑے پہنے ہوں ، بارِش آجائے ، راستہ کچا ہو ، راستے میں کیچڑ ہو تو ہم وہاں سے سنبھل سنبھل کر پُوری احتیاط کے ساتھ پاؤں رکھتے ہیں ، کپڑے سمیٹ لیتے ہیں کہ کہیں پاؤں پھسل نہ جائے ، کپڑوں پر کیچڑ نہ لگ جائے ، اسی طرح زِندگی کے سَفَر میں ہر کام سنبھل سنبھل کر ، خوب سوچ بچار کر کے کرنا ہے ، ہم جو بھی کام کریں ، اس سے پہلے خوب سوچ لیا جائے کہ کہیں اس کام میں گُنَاہوں کے پہلو تو نہیں ہیں؟ دُکان بنانی ہے ، کاروبار چلانا ہے ، نوکری کرنی ہے ، شادِی کرنی ہے ، سَفَر پر جانا ہے ، کچھ خریدنا ہے ، بیچنا ہے ، غرض جو بھی کرنا ہے ، پُوری احتیاط کے ساتھ سوچ سمجھ کر ، شرعی رہنمائی لے کر وہ کام کرنا ہے تاکہ ہم گُنَاہوں سے پُوری طرح بچ سکیں۔

تقویٰ کیسے ملے؟

اے عاشقان رسول !  رہی یہ بات کہ ہمیں تقویٰ حاصل کیسے ہو گا؟ اس کے لئے عرض ہے کہ تقویٰ کی اَصْل ہے : گُنَاہوں سے بچنا۔ اور گُنَاہوں سے بچنے کے لئے 2 چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے : نمبر1 : گُنَاہوں کی معلومات۔ نمبر2 : دِل میں گُنَاہوں سے نفرت۔

اگر بندے کو گناہوں کی معلومات ہی نہ ہوں تو ظاہِر ہے وہ گناہوں سے بَچ نہیں پائے گا۔ اور اگر گُنَاہوں کی معلومات تو ہوں مگر دِل میں گُنَاہوں سے نفرت نہ پائی جائے ، تب بھی گُنَاہوں سے بچنا ، نہایت دُشوار ہے۔

اب سُوال یہ ہے کہ یہ دونوں چیزیں کیسے حاصل ہوں گی؟ اس کے لئے عرض یہ ہے کہ گناہوں کی معلومات توآج کل بڑی آسانی سے حاصل کی جا سکتی ہیں ، مثلاً *ہر ہفتے  کو شیخ طریقت امیر اہلسنت ، حضرت علامہ مولانا ابو بلال  محمد الیاس عطار قادری ، ضیائی  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ مدنی مذاکرہ فرماتے ہیں ، اس میں دُنیا بھر سے عاشقان رسول آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ