Book Name:Ala Hazrat Ka Andaz e Safar

الحاج ، الحافِظ ، القارِی الشاہ امام احمد رضان خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ پچھلی صدی کے بہت بڑے ولئ کامِل ، عاشِقِ رسُول ، حافِظ ، قارِی ، اپنے دَور کے سب سے بڑے عالِم ، مفتی ، مُفَسِّر ، مُحَدِّث ہیں ،  آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ 10 شَوَّالُ المکرم ، 1272 سِنِ ہجری ، بمطابق 14 جون ، 1856ء کو ہفتہ کے دِن ظُہر کے وقت ہند کے شہر بریلی شریف میں پیدا ہوئے ، 13 سال کی عُمْر مبارک میں عُلُومِ دینیہ حاصِل کر کے فارِغُ التحصیل ہوئے اور 13 سال ہی کی عمر مبارک میں پہلافتویٰ دیا ، اس کے بعد سے تمام عُمر دِین کی خدمت کرتے ہوئے ، عشق رسول کے جام پلاتے ہوئے ، شریعت و سُنّت پر عمل کرتے ہوئے ، قرآن وسُنّت کا پیغام عام کرتے ہوئے  25 صَفَرُ المُظَفَّر ، 1340 سِنِ ہجری ، بمطابق 1921ء کو جمعۃ المبارک کے دِن ہند کے وقت کے مطابق 2 بج کر 38 منٹ پر عین اذان کے وقت ، اِدھر مؤذن نے “ حَیَّ عَلَی الْفَلَاح “ کہا اور اُدھر امامِ اہلسنت ، اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی مبارک رُوح جسم مقدس سے جُدا ہوئی اور آپ نے اس فانی دُنیا سے انتقال فرمایا۔ اِنّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا مزار پُرانوار بریلی شریف میں ہے۔  

احمد رضا کا تازہ گلستاں ہے آج بھی                 خورشیدِ عِلْم اُن کا درخشاں ہے آج بھی

    عرصہ ہوا وہ مردِ مُجَاہِد چلا گیا                    سینوں میں ایک سوزشِ پنہاں ہے آج بھی

سب اُن سے جلنے والوں کے گُل ہو گئے چراغ          اَحْمَد رضا کی شمع فروزاں ہے آج بھی

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! چونکہ 10 شَوَّالُ المکرم سیدی اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا یَوْمِ وِلادَت ہے ، اسی مناسبت سے آج ہم ذِکْرِ اعلیٰ حضرت کرتے ہوئے آپ رَحْمَۃُ