Book Name:Ala Hazrat Ka Andaz e Safar

میں ہوں ، گھر پر ہوں ، جہاں بھی نماز کا خوب اہتمام فرماتے ہیں۔ آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا بھی یہ معمول ہے کہ جب آپ بیرونِ مُلْک سَفَر فرماتے ہیں تو جہاز کی بکنگ اُس وقت کی کرواتے ہیں کہ دورانِ سَفَر درمیان میں کوئی نماز نہ آئے اور اگر بوجہ مجبوری کسی ایسے وَقْت میں سَفَر کرنا ہی پڑے کے نماز درمیان میں آ رہی ہو تو الحمد للہ! آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ دورانِ سَفر جہاز ہی میں قبلے کا اہتمام کر کے نہ صِرْف خود بروقت نماز ادا کرتے ہیں بلکہ ساتھ والوں کو بھی اہتمام کے ساتھ نماز پڑھواتے ہیں۔ پہلے جب امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ ٹرین کا سَفَر فرمایا کرتے تھے ، تب بھی آپ کا معمول تھا کہ جہاں ٹرین کچھ دیر کے لئے اسٹیشن پر رُکتی تو پلیٹ فارم پر ہی اپنے اسلامی بھائیوں کے ساتھ مِل کر جماعت کروایا کرتے تھے اور الحمد للہ! عاشق اعلیٰ حضرت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہبھی صِرْف نماز کے نہیں بلکہ باجماعت نماز کے عاشِق ہیں ، جماعت تَرْک کرنا توگویا آپ کی ڈکشنری میں ہے ہی نہیں ، یہاں تک کہ جب آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی والدہ محترمہ کا انتقال ہوا ، اُس وقت گھر میں دوسرا کوئی مَرد نہیں تھا ، آپ اکیلے تھے مگر الحمد للہ! ماں کی مَیّت چھوڑ کر مسجد میں نماز پڑھنے کی نہیں بلکہ پڑھانے کی سَعَادت پائی۔

ایک بار ڈاکٹروں کے مشورے پر امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ آپریشن کے لئے حیدر آباد تشریف لائے تو آپ ہی کے مُطَالبے پر آپریشن کے لئے نمازِ عشاء کے بعد کا وقت طَے کیا گیا تاکہ کوئی نماز قضا نہ ہو۔ آپریشن سے قبل دونوں ہاتھ آپریشن ٹیبل کی سائیڈ میں باندھ دئیے گئے ، آپریشن کے بعد جُوں ہی ہاتھ مبارک کھولے گئے ، آپ نے فوراً قیامِ نماز کی طرح باندھ لئے ، ابھی نیم بےہوشی طارِی تھی ، دَرْد سے کراہنے ، چِلَّانے