Book Name:Taqwa Kesay Milay?

دیکھنا ، یہ تو 12 ماہ اور 24 گھنٹے لازم و ضروری اور ہر ایک پر فرض ہے مگر ہمارے بزرگانِ دین کا انداز دیکھئے! سُبْحٰنَ اللہ! یہ اللہ والے کمال ہی سوچ رکھنے والے تھے ، اللہ پاک کے پیارے نبی حضرت سیدنا شُعَیب عَلَیْہِ السَّلَام یادِ الٰہی میں خُوب رویا کرتےتھے ، یہاں تک کہ آنکھوں کی ظاہِری بینائی میں کافِی کمی ہو گئی ، آپ عَلَیْہِ السَّلَام سے اس قدر رونے کا سبب پوچھا گیا تو فرمایا : 2 وجہ سے میں اتنا روتا ہوں : (1) : اس ڈر سے کہ کہیں میری نظر ایسی چیز پر نہ پڑ جائے ، جسے دیکھنے سے شریعت نے منع کیا ہے۔ (2) : اور دوسری وجہ یہ کہ جو آنکھیں روزِ قیامت اللہ پاک کا جلوہ دیکھنا چاہتی ہیں ، میں نہیں چاہتا کہ وہ آنکھیں کسی اَوْر چیز کو دیکھیں۔ اس کے بعد آپ عَلَیْہِ السَّلَام 60 سال دُنیا میں تشریف فرما رہے ، کسی نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو آنکھ کھولتے ہوئے نہیں دیکھا۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! سُبْحٰنَ اللہ! اے عاشقان رسول !  یہ ہے حقیقت میں آنکھ کا روزہ! مگر آہ! ہم گنہگار ایسا روزہ تو کیا رکھیں گے ، صِرْف آنکھوں کو ناجائِز چیزیں دیکھنے ہی سے نہیں بچا پاتے۔ شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ  بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ آنکھ کے روزے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : میٹھے اسلامی بھائیو! آنکھ کا روزہ اس طرح رکھنا چاہئے کہ *آنکھ جب بھی اُٹھے تو صِرْف اور صِرْف جائِز اُمور ہی کی طرف اُٹھے ، *آنکھ سے مسجد دیکھئے ، *قرآنِ مجید دیکھئے ، *مزاراتِ اولیاء کی زیارت کیجئے ، *علمائے کرام ، مشائخِ عظام اور اللہ پاک کے نیک بندوں کا دیدار کیجئے ، *اللہ پاک دکھائے تو کعبہ شریف کے انوار دیکھئے ، *مکہ مکرمہ کی مہکی مہکی گلیاں اور وہاں کے وادئ وکہسار دیکھئے ، *مدینہ منورہ


 

 



[1]...اسرار الاولیاء ، صفحہ : 32۔