Book Name:Taqwa Kesay Milay?

آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّمنےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي الْجنَّة جس  نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ([1])

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا!               جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

سخاوت سُنَّتِ مصطفےٰ ہے

دو ۲فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : (1) : سخاوت کرنے والا اللہ پاک کے بھی قریب ہے ، جنّت کے بھی قریب ہے ، لوگوں کے بھی قریب ہے اور جہنّم سے دُور ہے۔ ([2]) (2) : سخاوت جنت کا ایک درخت ہے جس کی ٹہنیاں زمین کی طرف جھکی ہوئی ہیں جو شخص ان میں سے کوئی ٹہنی پکڑتا ہے ، وہ اسے جنت کی طرف لے جاتی ہے۔ ([3])

اے عاشقانِ رسول! “ سخاوت سُنّتِ مصطفےٰ “ ہے : *سخیوں کے سخی ، مکی مدنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کائنات میں سب سے بڑھ کر سخی تھے ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی سخاوت کسی وقت کے ساتھ مخصوص نہ تھی بلکہ آپ ہمیشہ سخاوت فرماتے ، عِلْم بانٹتے ، مال بانٹتے ، رَحْمَتِ الٰہی کی سخاوت فرماتے ، اب بھی اُن کی عطاؤں کے ، کرم نوازیوں کے دروازے کھلے ہوئے ہیں ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  جیسا سخی نہ کوئی ہوا ہے ، نہ قیامت تک ہو گا کہ جس کو جو نعمت ملتی ہے ، دیتا اللہ پاک ہے ، تقسیم قاسِمِ نعمت مصطفےٰ جانِ رحمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  


 

 



[1]...مشکوٰۃ ، ایمان کی کتاب ، کتاب وسُنت کو مضبوط تھامنے کا باب ، جلد : 1 ، صفحہ : 55 ، حدیث : 175۔

[2]... ترمذی ، سخاوت کا باب ، صفحہ : 479 ، حدیث : 1961۔

[3]... شعب الایمان ، سخاوت کا باب ، جلد : 7 ، صفحہ : 434 ، حدیث : 10875۔