Book Name:Meraj K Mojzaat 27 Rajab 1442

واضِح ہو جائے ، سب دیکھ لیں کہ جو انبیا  علیہم السَّلام  آپ سے پہلے گزر چکے تھے ، آج وہی ہاتھ باندھے پیچھے کھڑے ہیں یعنی حُضُور صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم آخر ہیں کہ سب کے بعد دُنیا میں تشریف لائے اور اَوَّل بھی ہیں کہ پچھلے سب انبیا عَلَیْہِمُ السَّلام کے امام ہیں۔        

اس نماز سے فارغ ہوکر سفرِ آسمان کی تیاری تھی ، وہی بُراق ، وہی بارات ، وہی دولہا ، وہی باراتی ، آن کی آن میں پہلا آسمان آیا ، حضرت آدم  عَلَیْہِ السَّلام  نے استقبال کیا ، پھر ایک ایک کر کے آسمان آتے گئے ، گزرتے گئے ، دوسرے آسمان پر حضرت یحیٰ و عیسیٰ  علیہما السَّلام ، تیسرے آسمان پر حضرت یوسُف  عَلَیْہِ السَّلام ، چوتھے آسمان پر حضرت ادریس  عَلَیْہِ السَّلام ، پانچویں آسمان پر حضرت ہارون عَلَیْہِ السَّلام ، چھٹے آسمان پر حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلام  اور ساتویں آسمان پر حضرت ابراہیم  عَلَیْہِ السَّلام  نے استقبال کیا ، زیارت سے مُشَرَّف ہوئے۔ آسمانوں سے گزرنا تھا کہ سِدْرَۃُ المنتہیٰ سامنے آیا ، پھر یہ حال تھا کہ

بَفَوْرِ صَدا ، سَماں یہ بندھا ، یہ سِدْرَہ اُٹھا ، وہ عرش جھکا

صفوفِ سما نے سجدہ کیا ، ہوئی جو اذاں تمہارے لئے([1])

شعر کا مفہوم : شب معراج جب ہمارے آقا  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کی تشریف آوری کا اِعْلان ہوا تو سِدْرَۃُ المنتہیٰ خوشی کے مارے اپنی جگہ سے اُٹھ کھڑا ہوا ، عرشِ معلیٰ استقبال کے لئے جھک گیا اور فرشتے شکر کے سجدے میں گِر گئے۔  

سِدْرَۃ المنتہیٰ حضرت جبریل  عَلَیْہِ السَّلام  کے لئے سَدِّ راہ (یعنی آگے جانے سے رُکاوٹ) بَن گیا ، یہاں پہنچ کر جبریل امین  عَلَیْہِ السَّلام  نے آگے جانے سے معذرت کی ، سرکارِ ذِیْ وقار ، مکے مدینے کے تاجدار  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا : جبریل! ہمراہی کا یہ طریقہ نہیں کہ راستے


 

 



[1]...حدائق بخشش ، صفحہ : 235۔