Book Name:Meraj K Mojzaat 27 Rajab 1442

مسلسل 3 صدیاں کوششیں کیں ، سَفَرُ الْوَقْت یعنی ٹائِم کو جمپ کرنے کے لئے تجربات کئے مگر ابھی تک وقت سے 5 منٹ آگے جانے یا 5 پانچ منٹ پیچھے جانے میں بھی کامیاب نہ ہوئے مگر ہمارے آقا ومولیٰ ، مدینے والے مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کی شان دیکھیے! آج سے 1442 سال پہلے آپ نے ہزاروں سال بعد ہونے والے واقعات کو اپنے سَر کی آنکھوں سے ، عین بیداری میں دیکھا ، اپنے کانوں سے آوازیں سُنیں اور خود بھی بنفسِ نفیس وہاں موجود تھے ، پھر وہاں جا کر وہیں رِہ نہیں گئے ، دوبارہ ہزاروں سال پیچھے یعنی مکہ مکرمہ میں واپس تشریف بھی لے آئے۔ سُبْحٰنَ اللہ! سُبْحٰنَ اللہ!

اَوْج پانا میرے حُضُور کا ہے

عَرْش جانا میرے حُضُور کا ہے

عَرْش سے بھی پَرے وہ ہَو آئے

آنا جانا میرے حُضور کا ہے

حَقْ تَعَالیٰ کا جلوہ راتوں رات

دیکھ آنا میرے حُضُور کا ہے

(4) : بیت المقدس مکہ مکرمہ میں رکھ دیا گیا

شَبِ مِعْرَاج کی صبح کو جب اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشِمی  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے اَہْلِ مکہ کو سَفَرِ مِعْرَاج کی خبر دِی تَو کفارِ بَدْ اَطْوار جو ہر بات کو اپنی ناقص عقل پر تولنے کے عادِی تھے ، پہلے تو اس عظیمُ الشّان معجزے کو اپنی ناقص و اَنْقص عقل پر تولنے اور مَعَاذ اللہ نبی اکرم ، نورِ مجسم  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کا مذاق اُڑانے لگے۔ اَہْلِ مکہ جانتے تھے کہ اس سے پہلے تک مُحَمَّد  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے بیت المقدس کو نہیں دیکھا ، چنانچہ انہوں نے آپ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  سے