Book Name:Meraj K Mojzaat 27 Rajab 1442

صدیوں سے سائنس دان اس پر تحقیقات کر رہے ہیں ، 1971ء  سے لے کر اب تک اس پر مختلف تجربات بھی کئے جا چکے ہیں بلکہ یورپ میں تو “ ٹائِم مشین “ کے نام سے اس موضوع پر ایک کِتَاب بھی لکھی جا چکی ہے۔ البتہ یہ ایک مَفْرُوضہ ہے ، ابھی تک سائنس دانوں کو اس مُعَامَلے میں کچھ بھی کامیابی نہیں مِل سکی۔

اب اس تناظر میں شَبِ مَعْراج کے مُشَاہَدات پر غور کیجئے! مُفسّرِ قرآن ، مفتی اَحْمَد یارخان نعیمی  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں : یہ واقعات جوحُضُور صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے شَبِ مِعْرَاج مُلَاحظہ فرمائے ، یہ سب کے سب ابھی واقع نہیں ہوئے بلکہ بعدِ قیامت ہوں گے۔ جنّت وجہنّم میں داخلہ بعدِ قیامت ہو گا ، جنّت کا دروازہ ہی مالِک جنّت ، صاحبِ کوثر  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کھلوائیں گے ، سب سے پہلے آپ ہی جنّت میں داخل ہوں گے ، حضرت بِلال  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  جن کی آہٹ سرکارِ عالی وقار ، مدینے کے تاجدار  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم   نے جنّت میں سُنی ، اِن کا تو ابھی ظاہِری انتقال بھی نہیں ہوا تھا ، مِعْرَاج کی رات یہ اپنی ظاہِری زندگی کے ساتھ مکہ مکرمہ میں موجود تھے ، حضرت اُمِّ سُلَیم  رَضِیَ اللہُ عنہا  جنہیں حُضُور  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے جنّت میں دیکھا ، یہ ظاہِری زِندگی کے ساتھ اپنے گھر پر موجود تھیں ،  ان کا جنّت میں داخلہ بعدِ قیامت ہو گا ، ([1])  اللہ اکبر! پیارے آقا ، مکی مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کے سَفَرِ مِعْراج کو 1442 سال گزر چکے ہیں ، ابھی  قیامت آنے میں نہ جانے کتنی صدیاں اَوْر لگیں گی ، پھر قیامت کا 50 ہزار سال کا دِن ، اس کے بعد جنّتی جَنّت میں جائیں گے ، جہنمی جہنم میں جائیں گے ، یعنی ہزاروں سال بعد ہونے والے واقعات کو حُضُور  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  شَبِ مِعْراج اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں ، اپنے کانوں سے سُن رہے ہیں ، اللہ! اللہ! سائنس دانوں نے


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 8 ، صفحہ : 362خلاصۃً۔