Book Name:Meraj K Mojzaat 27 Rajab 1442

رات جب اللہ پاک کے حبیب ، دلوں کے طبیب  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  میرے قریب سے گزرے تو میں نے آپ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کی تعظیم وتکریم کی پرواہ نہ کی ، اللہ پاک کو میری یہ بات پسند نہ آئی ، چنانچہ مجھے اس کی سزا دی گئی اور اُس بلندی سے یہاں اُتار دیا گیا۔ پھر اس نے مجھ سے درخواست کی : اے جبریل! اللہ پاک کی بارگاہ میں میری سِفَارش کر دیجئے کہ اللہ پاک میری خطا معاف فرما دے۔  

یارسولَ اللہ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم ! میں نے اللہ پاک کی بارگاہ میں نہایت عاجزی کے ساتھ اُس کی مُعَافِی کی درخواست کی تو اِرْشاد ہوا : اے جبریل! اس فرشتے کو بتا دو! اگر یہ مُعَافِی چاہتا ہے تو میرے پیارے حبیب  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  پر دُرود پڑھے۔

یا رسولَ اللہ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم ! میں نے جیسے ہی اس فرشتے کو بتایا تو وہ فوراً آپ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کی ذاتِ عالی پر درود پڑھنے میں مشغول ہو گیا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے اس کے بال وپَر نکلنا شروع ہوئے اور وہ اُڑ کر آسمان کی بلندیوں میں جا پہنچا۔ ([1])

دُکھوں نے تم کو جو گھیرا ہو تو درود پڑھو!               جو حاضِری کی تمنا ہو تو درود پڑھو!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان سننے کی نیتیں

فرمانِ مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : اَلنِّيَّةُ الْحَسَنَةُ تُدْخِلُ صَاحِبَهَا الْجَنَّةَ اچھی نیت بندے کو جَنّت میں داخِل کر دیتی ہے۔ ([2]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت بنائیے ، بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے!


 

 



[1]...جامع صَغِیر ، صفحہ : 557 ، حدیث : 9326۔

[2]...معارج نبوت ، جلد : 1 ، صفحہ : 317۔