Book Name:Meraj K Mojzaat 27 Rajab 1442

سرکارِ ذی وقار ، دو جہان کے مالِک ومختار  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کو دولہا بنایا ، جنتی لِبَاس پہنایا ، بُراق (نامی جنّتی جانور)حاضِر کیا ، یہ بُراق انتہائی تیز رفتار تھا ، اس کی تیز رفتاری عقل سے باہَر ہے :

تھا بُراقِ نبی یا کہ نُورِ نظر                          یہ گیا ، وہ گیا اور نہاں ہو گیا

حضرت جبریل امین  عَلَیْہِ السَّلام  نے بُراق کی لگام پکڑی ، اسرافیل  عَلَیْہِ السَّلام  پیچھے ہوئے ، فرشتوں نے چاروں طرف سے بُراق کو گھیر لیا ، اس شان سے مِعْراج کے دولہا ، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کی سُواری مکہ مکرمہ سے روانہ ہوئی ، آن کی آن میں بیت المقدس آیا ، بیت المقدس میں تمام انبیا ، رُسُل اور فرشتے پہلے ہی استقبال کے لئے مَوْجُود تھے ، نماز کی تیاری تھی ، بَس اِمام کا انتظار تھا۔

اللہ! اللہ! کیا شان ہے ہمارے آقا ومولیٰ ،  محمد مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کی...!! آسمانِ نبوت کے وہ چمکتے ستارے جن کے دَم سے جہان میں روشنی رہی ، باغِ رسالت کے مہکتے پھول جن سے زمانہ مہک رہا تھا ، جن کے پیچھے پیچھے چَل کر زمانہ راہِ جَنّت پر رواں دواں تھا ،  آج وہ صَفْ باندھ کر شہنشاہِ نبوت ورسالت ، تاجدارِ خَتْمِ نبوت  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کے پیچھے کھڑے ہونے ، ان کی پیروی میں نماز پڑھنے کے لئے انتظار کر رہے ہیں۔

سچے عاشقِ رسول ، اِمامِ اہلسنت ، شاہ اِمام احمد رضاخان  رحمۃ اللہ علیہ  کیا خُوب فرماتے ہیں :

سب سے اوّل سب سے آخر                 اِبتدا ہو اِنتہا ہو

تھے وسیلے سب نبی تُم                          اصل مقصودِ ہُدیٰ ہو

قُربِ حق کی منزلیں تھے                       تُم سفر کا منتہیٰ ہو