Book Name:Meraj K Mojzaat 27 Rajab 1442

* عِلْمِ دین سیکھنے کے لئے بیان سُنوں گا * پورا بیان سنوں گا * عِلْمِ دین کی تعظیم کی خاطِر خوب توجہ سے بیان سُنوں گا * عِلْمِ دین سیکھ کر ، دوسروں تک پہنچا کر نیکی کی دعوت عام کرنے کا ثواب کماؤں گا * ذِکْرِ مِعْراج سُن کر دِل  میں عشق رسول  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  بڑھانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! آج رَجَبُ المُرَجَّب کی 27 وِیں رات ہے ، یہ وہی مبارک رات ہے کہ جس رات جنّت سجائی گئی ، آج ہی کی رات عرش پر دھوم مچی ، آج ہی کی رات زمین پر انوار برسے ، آج ہی کی رات حُور وغِلْمان اور فرشتے میرے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کے استقبال کے لئے صَف باندھے کھڑے ہوئے ، آج ہی کی رات اللہ پاک نے اپنے پیارے حبیب ، مِعْراج کے دولہا ، امام الانبیا  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کو عرش وکرسی کی سیر کرائی ، جنّت دِکھائی اَوْر مَا شَآءَ اللہ! سِدْرَہ ولامکاں ، پھر اس سے بھی آگے قُرْبِ خاص میں بُلایا ، ہم کلامی کا شَرْف عطا فرمایا اور سُبْحٰنَ اللہ! محبوب مصطفےٰ ، سردارِ  انبیا  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کو عَیْن حالتِ بیداری میں ، سَر کی آنکھوں سے اپنا دیدار بھی کروایا۔  

ہیں صَفْ آراء سب حُور  و ملک اور غِلماں خُلد سجاتے ہیں

اِک دُھوم ہے عرشِ اعظم پر مہمان خدا کے آتے ہیں

ہے آج فلک روشن روشن ، ہیں تارے بھی جگمگ جگمگ

محبوب خُدا کے آتے ہیں ، محبوب خُدا کے آتے ہیں

ہے خُلْد کا جوڑا زیبِ بدن ، رَحْمت کا سجا سہرا سَر پر