Book Name:Meraj K Mojzaat 27 Rajab 1442

تھے ، عرض کیا گیا : حُضُور! یہ سُود کھانے والے ہیں۔ ([1]) *  کچھ ایسے لوگ بھی دیکھے جن کے ہونٹ اُونٹ کے ہونٹوں کی طرح (بڑے بڑے) تھے ، ان پر کچھ افراد مقرر تھے جو ان کے ہونٹ پکڑ کر آگ کے بڑے بڑے پتھر ان کے منہ میں ڈالتے جا رہے تھے ، بتایا گیا : حُضُور! یہ ناحق یتیموں کا مال کھانے والے ہیں۔ ([2]) * جہنّم میں کچھ ایسے لوگ تھے جو چوپایوں (یعنی بکری ، بھینس ، گائے وغیرہ جانوروں) کی طرح چرتے ہوئے کانٹے دار گھاس ، جہنّم کا تُھوہَر اور جہنّم کے تپے ہوئے (گرم) پتھر نگل رہے تھے ، عرض کیا گیا : یہ وہ ہیں جو اپنے مال کی زکوٰۃ نہیں دیتے تھے۔   ([3])

تُوْبُوْااِلَی اللہ                      اَسْتَغْفِرُاللہ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اللہ! اللہ! اے عاشقانِ رسول! ہمیں ڈر جانا چاہیے! آہ! غیبت کرنا ، مسلمان بھائی کی پیٹھ پیچھے بُرائیاں کرنا ، بُرا بھلا کہنا ، منہ پر عیب لگانا ، الزام تراشیاں کرنا ، والدین کو ستانا ، ان کے سامنے زبان درازی کرنا ، سُودِی کاروبار یا سُودی لین دین کرنا ، زکوٰۃ نہ دینا ، یتیموں کا مال ناحق کھا لینا ، وراثت تقسیم کرنے میں خیانت کرنا ، بہن بھائیوں کو وِراثت سے محروم کر دینا ، یہ وہ گُنَاہ ہیں جو اَب مُعَاشَرے میں عام ہو چکے ہیں ، آہ! صَد کروڑ آہ! یہ کمزور جسم اورجہنّم کے ایسے ہولناک عذاب...! ہم میں سے کون ہے جو یہ عذاب برداشت کر سکتا ہے؟ مگر اَفْسَوس! یہ سب جانتے ہوئے بھی ہم گُنَاہوں سے باز نہیں آتے۔


 

 



[1]...ابن ماجہ ، کتاب : تجارات ، صفحہ : 363 ، حدیث : 2273ملتقطًا.

[2]...الشریعۃُ للآجری ، جلد : 3 ، صفحہ : 1532 ، حدیث : 1027ملتقطًا.

[3]...الترغیب والترہیب ، کتاب : صدقات ، صفحہ : 263 ، حدیث : 15.