Book Name:Meraj K Mojzaat 27 Rajab 1442

کرام کی خِدْمت کیا کرتے تھے ، انہیں پِیْرِ کامِل کا فیضان نصیب ہوا ، مِعْرَاجِ مصطفےٰ کے تعلق سے انہیں جو وسوسے آتے تھے ، اللہ پاک نے اپنے کرم سے اپنی قُدْرت کی نشانی دکھا کر ان کے وسوسے کی کاٹ فرمائی اور انہیں گمراہی سے بچا لیا ، ورنہ بہت سارے لوگ اس طرح کے وسوسوں کا شِکار ہو کر گمراہ ہو جاتے ہیں۔ آج کل یہ “ ایمان لیوا “ مرض بھی دِن بدن بڑھ رہا ہے ، بہت ساروں کی عادَت ہوتی ہے کہ انبیائے کرام  علیہم السَّلام  کے معجزات اور اولیائے کرام کی کرامات کو عقل پر تولتے ہیں ، جب اِنْ کی عقل کام نہیں کرتی تو معجزات وکرامات میں اُوٹ پٹانگ تاویلیں کرتے یا مَعَاذ اللہ! سِرے سے ان کا اِنْکار ہی کر ڈالتے ہیں۔ اللہ پاک کی پناہ! اللہ پاک کی پناہ...! شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت  دامت برکاتہم العالیہ  فتاویٰ رضویہ شریف کے حوالے سے فرماتے ہیں : معجزات کو مطلقاً غلط بتانے والا کافِر ہے۔ ([1])  

اللہ پاک ہمیں ایسی اُلٹی عقل سے بچائے  اور ایسے لوگوں سے بھی اپنی پناہ میں رکھے۔ انبیائے کرام  علیہم السَّلام  کا معجزہ ہو یا اولیائے کرام کی کرامت ، یہ دونوں ہی اللہ پاک کی قُدْرت کے نشان ہیں جو اللہ پاک کے حکم سے ، اُس کے بندوں کے ذریعے رُونما ہوتے ہیں اور اللہ پاک ہر شَے پر قادِر ہے ، لہٰذا اللہ پاک ہی کی دِی ہوئی طاقت سے انبیائے کرام  علیہم السَّلام  سے معجزات بھی ظاہِر ہوتے ہیں اور اولیائے کرام سے کرامات کا بھی ظُہُور ہوتا ہے ، ہمارا کام ان پر یقین رکھنا ، آنکھیں بَند کر کے ایمان لانا ہے ، یہی اَصْل عقل مندی ہے۔  

ایماں پہ ربِّ رحمت ، دیدے تُو استقامت

دیتا ہوں واسطہ میں تجھ کو تیرے نبی کا


 

 



[1]...کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب ، صفحہ : 244