Book Name:Meraj K Mojzaat 27 Rajab 1442

اے عاشقانِ رسول! اسی سَفَر میں اِمامُ الانبیا ، شَبِ اَسْراء کے دولہا  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے جَنّت اور دوزخ کی بھی سَیْر فرمائی ، جنّتی محلّات وباغات کا مُشَاہدہ فرمایا اور دوزخ کے عذابات بھی مُلاحظہ فرمائے۔ ([1])دُنیا میں ابھی چند ہی منٹ گزرے تھے ، بستر مُبَارَک جُوں کا تُوں گرم تھا ، دروازے کی کُنڈی ہِل رہی تھی اور ہمارے آقا ومولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  اتنا لمبا سَفَرکر کے ، اتنے مُشَاہدات کر کے واپس بھی تشریف لے آئے۔

ہیں عرشِ بَریں پر جَلْوہ فگن محبوبِ  خُدا  سُبْحٰنَ اللہ!

اِک بار ہُوا دِیدار جسے سَو بار کہا سُبْحٰنَ اللہ!

حیران ہوئے بَرْق اور نظر اِک آن ہے اور برسوں کا سفر

راکِب نے کہا اَللہُ غَنی مَرْکَبْ نے کہا سُبْحٰنَ اللہ!

طالِب کا پتہ مَطْلُوب کو ہے مَطْلُوب ہے طالِب سے  واقِف

پَردے میں بُلا کر مِل بھی لئے پَردہ بھی رَہا سُبْحٰنَ اللہ!

ہے عَبْد کہاں معبود کہاں مِعْرَاج کی شب ہے رازِ نِہاں

دو نُور حجابِ نُور میں تھے خود ربّ نے کہا سُبْحٰنَ اللہ!

جب سجدے کی آخری حدوں تک جا پہنچا عُبُوْدِیَّت والا

خالِق نے کہا مَاشَآءَاللہ حضرت نے کہا سُبْحٰنَ اللہ!

سمجھے حامِدؔ اِنسان ہی کیا یہ راز ہیں حُسن و اُلْفَت کے

خالِق  کا  حَبِیْبِی کہنا  تھا  خَلقت نے  کہا  سُبْحٰنَ اللہ! ([2])


 

 



[1]...مَوَاعِظِ نعیمیہ ، صفحہ : 6-8۔

[2]...بیاض پاک ، صفحہ : 33۔